• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا محکمہ جنگلات کی اراضی کامیگااسکینڈل، وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور سابق چیف سیکرٹری طلب

پشاور(ارشد عزیز ملک) قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا کی جانب سے محکمہ جنگلات کی مالم جبہ میں 275ایکڑ اراضی کی غیر قانونی لیز کے اسیکنڈل کی تفتیش آخری مراحل میں داخل ہو چکی ہے ‘نیب خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان اور سابق چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا امجد علی خان کو 25اکتوبر کو نیب پشاور آفس میں طلب کرلیا ‘ اعظم خان کے نام جاری طلبی خط نمبر 1/42/(953-32020)W-1/NAB(KPK)1429مورخہ 18اکتوبر جبکہ امجد علی خان کے نام جاری طلبی خط نمبر 1/42/(953-32020/V/W-1/NAB(KPK)1432 میں کہا گیا ہے کہ مالم جبہ میں 275ایکڑ اراضی کی غیر قانونی لیز کے سکینڈل میں وزیر دفاع پرویز خٹک‘ سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز‘ منیجنگ ڈائریکٹر ٹورازم کارپوریشن مشتاق احمد کیخلاف تفتیش جاری ہے ‘ نیب خیبرپختونخوا نے وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کو 25اکتوبر کو دن 11بجے جبکہ سابق چیف سیکرٹری امجد علی خان کو دوپہر 2بجے ذاتی حیثیت میں نیب خیبرپختونخوا کے پشاور دفتر میں مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے‘ دونوں افسران کو سیکنڈل کے حوالے سے تمام متعلقہ ریکارڈ و دستاویزات بھی ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی ہے‘ اعظم خان اور امجد علی خان خیبرپختونخوا کے چیف سیکرٹری رہ چکے ہیں‘واضح رہے کہ تحریک انصاف کی گزشتہ حکومت میں مالم جبہ میں محکمہ جنگلات کی 275 ایکڑ اراضی کی غیر قانونی لیز کا میگا سیکنڈل منظر عام پر آیا تھا‘جس میں سیاسی شخصیات اور بیوروکریسی نے مل کر محکمہ جنگلات کی پروٹیکٹڈ اراضی 33 سالہ لیز پر قواعد و ضوابط کے برعکس نجی کمپنی سیمسنز کو ہوٹل‘ چیئر لفٹ اور سکیننگ کیلئے الاٹ کر دی تھی ‘ قواعد و ضوابط کے تحت ہوٹل کیلئے 5ایکڑ اور چیئرلفٹ کیلئے 12ایکڑ اراضی لیز پر دی جانا تھی‘ سرکاری افسروں نےفارسٹ آرڈیننس 2002ء کی دھجیاں بکھیرتے ہوئے 258 ایکڑ اراضی بھی لیز معاہدے میں ڈال دی دی تھی ۔

تازہ ترین