• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

LNG پر 15 سال کا معاہدہ، حکومت کو نظرثانی کا اختیار نہیں، اینگرو

اسلام آباد (نمائندہ جنگ ) اینگرو ایل این جی نے ایل این جی معاہدے پر نظر ثانی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایل این جی کے حوالے سے ہونیوالے معاہدے پر اینگرو نظر ثانی کرنے کی پابند نہیں ہےنہ ہی حکومت کے پاس یہ اختیار ہے کہ وہ اس معاہدے کی شرائط پر دوبارہ نظرِثانی کرے یا معاہدے کو دوبارہ کھولے، حکومت سے 15 سالہ معاہدہ کرنے کے بعد ہی کمپنی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری کا آغاز کیا،نظر ثانی کے پابند نہیں کمپنی نے حکومت سے پندرہ سالہ معاہدہ کیا تھا جس کے بعد ہی کمپنی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے سرمایہ کاری کا آغاز کیا گیا ، اینگرو ایل این جی نے کہا ہے کہ ہمارے ضابط اخلاق اور کاروباری اخلاقیات کے مطابق اینگرو نے ہمیشہ شفاف اور منصفانہ انداز میں ملک میں اپنے کاروبار کو وسعت دی ہے،اس حوالے سے سرکاری اداروں کو درکار تمام معلومات کمپنی کی جانب سے فراہم کردی گئی ہیں ،اینگرو ایل ین جی نے پاکستان کے پہلے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کے بارے میں غلط فہمیوں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمینل صرف ایک ٹولنگ سہولت ہے جس کا کام حکومت کی جانب سے درآمد کی گئی ایل این جی کو تقسیم کرنے کی غرض سے سسٹم میں منتقل کرنا ہے،اینگرو کی جانب سے جاری کئے گئے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ 2013میں گیس کے بدترین بحران کو مدِنظر رکھتے ہوئے حکومتِ پاکستان نے انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم کے ذریعے ملک میں پہلے ایل این جی ٹرمینل کی تعمیر کیلئے اوپن ٹینڈر جاری کیا،ای ای ٹی پی ایل نے دو لفافہ بولی کے عمل کے ذریعے بولی میں حصہ لیا اور پبلک پروکیورمنٹ قوانین2004کے مطابق بولی جیت لی، جس کے بعد ایل این جی سروس معاہدے کو ای سی سی ، ایس ایس جی سی بورڈ اور کابینہ سے شفاف طریقے سے منظور کرایا گیا،بولی تقویض ہونے کے بعد اینگرو کی جانب سے منصوبے پر فاسٹ ٹریک بنیادوں پر کام شروع کیا گیا اور 28مارچ2015کوصرف 335دنوں میں ٹرمینل کی تعمیر کا کام مکمل کرلیا گیا،تعمیر سے اب تک ٹرمینل پر 11ملین ٹن ایل این جی کو ہینڈل کیا جاچکا ہے جس نے پاکستان کے 20-25فیصدتک گیس کے خسارے کو کم کردیا ہے،ٹرمینل کے آپریشنل ہونے کے بعد سے ملک کو اب ایک ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہوچکی ہے۔  

تازہ ترین