• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکا کا خلائی تحقیقی ادارہ ناساکی رپورٹ کے مطابق قطب شمالی (آرکٹک اوشن ) کی مستقل برف کی آدھی مقدار نہ صرف گھل کر ختم ہوچکی ہے بلکہ بچی ہوئی برف بھی بہت تیزی سے پتلی ہو رہی ہے ۔ناسا کے ماہرین سیٹلائٹ ڈیٹا اور سونار کی مدد سے طویل عر صے سے آرکٹک کی برف کا جائزہ لیے رہے تھے ۔ماہرین کے مطابق زیرِ آب سونار کے ذریعے معلوم ہوا ہے کہ اب یہاں جو برف موجود ہے اس کی 70 فی صد مقدار موسمیاتی ہے جو کم اور زیادہ ہوتی رہتی ہے ۔جب کہ موٹی اور مستقل برف ’’پر ما فراسٹ ‘‘ کی بڑی مقدار تیزی سے گھل کر ختم ہو گئی ہے ۔

سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ موسم سرما میں بر سنے اور جمع ہونے والی برف جتنی بھی تیز ہو لیکن وہ پرانی اور مستقل برف کی جگہ نہیں لے سکتی ،کیوںکہ پرمافراسٹ غیر معمولی اہمیت کی حامل ہے۔ موسم گرما میں اس کا پگھلا ئو بڑھ جائے گا ،پھر یہ صورت ِحال سمندروں کے گرم ہونے سے مزید خراب ہو جائے گی ۔جیٹ پر ویلشن لیبارٹری کے ماہر ڈاکٹر رون کووک کے مطابق پورے آرکٹک میں مستقل برف کے بڑھنے ،پگھلنے اور شکل بدلنے کا انحصار موسمی برفباری پر رہ گیا ہے۔ ناسا کے سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ 1958 ء سے آرکٹک برف کی موٹائی دو تہائی کم ہوچکی ہے ،جس میں قدیم برف کا 20 لاکھ مربع کلو میٹر رقبہ پگھل کر ختم ہو گیا ہے۔   

تازہ ترین
تازہ ترین