• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کراچی شہر جہاں سی این جی رکشوں کی مافیا کے باعث مسافر بسوں کی پہلے ہی قلت ہوگئی ہے، وہاں سی این جی کی قیمت میں بلا روک ٹوک 27 فیصد اضافے کے بعد بس مالکان نے بھی من مانی کرتے ہوئے کرایوں میں 5روپے سے 10روپے کا اضافہ کر دیا۔

کراچی کی ٹرانسپورٹر تنظیموں کی کرایوں میں اضافہ کرنے سے متعلق مشاورت جاری ہے،کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد نے کرایوں میں اضافہ نہ کرنے اور حکومت سے رابطے کا فیصلہ کیا ہے۔

کراچی کی سڑکوں پر سفر کرنے والے مسافر آج کل شدید ذہنی اذیت سے دوچار ہیں اور وجہ پبلک ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں من مانا اضافہ ہے۔

بس مسافروں کے مطابق سی این جی کی قیمت بڑھتے ہی من مانے زائد کرایوں کی وصولی شروع کر دی گئی ہے، ایک اسٹاپ کے کرایے کیؒ 5روپے جبکہ دیگر فاصلوں کے لیے بھی کرایے بڑھائے گئے ہیں۔

ایک مسافر کے مطابق طویل ترین فاصلے کا کرایہ 25 سے 30 روپے کی بلند سطح پر پہنچ چکا ہے، کرایوں میں یہ اضافہ صوبہ سندھ کے ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ کی منظوری کے بغیر کیے گئے ہیں۔

ٹرانسپورٹرز کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ان کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پرانے کرایوں پر گاڑی چلانا ناممکن ہے اور گزشتہ اضافہ کرایوں میں تب ہوا تھا جب گیس 55 روپے کلو ہوئی تھی۔

کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے سربراہ ارشاد بخاری کے مطابق انہیں کرایوں میں اضافے کا کوئی علم نہیں، وہ کرایوں میں اضافے سے متعلق ممبران سے پوچھیں گے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ ٹرانسپورٹ ڈپارٹمنٹ سے بات چیت کے بعد کرایوں میں اضافے کا آفیشل اعلان کریں گے۔

مسافروں کا کہنا ہے کہ ملازمت پیشہ افراد کی تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوا تاہم دیگر اخراجات میں اضافے کی طرح اب ان کے ماہانہ سفری اخراجات بھی مزید بڑھ جائیں گے۔

تازہ ترین