• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم کا 20 نکاتی اعلامیہ جاری

اسلام آباد(نمائندہ جنگ)ملک میں پانی کی قلت اور مسائل سے متعلق سپریم کورٹ میں ہونے والے دو روزہ بین الاقوامی سمپوزیم کے آخری روز 20؍ نکاتی اعلامیہ جاری کیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چھوٹے ڈیم تعمیر کیے جائیں، زراعت پر ٹیکس لگایا جائے، پانی کا ضیاع روکا جائے، نیشنل ٹاسک فورس برائے واٹرقائم کیاجائے۔ سمپوزیم کے 20نکاتی اعلامیہ کے مطابق پاکستان میں قلت آب کا مسئلہ شدید سے شدید تر ہو رہا ہے اور 2025 تک پاکستان خشک سالی کا شکار ہو سکتا ہے ،اس لئے سفارشات کی گئی ہیں کہ ملک میں پانی کے مسئلہ کے حوالے سے فوری طور پر نیشنل ٹاسک فورس برائے واٹرقائم کی جائے، سندھ طاس معاہدے پر مذاکرات جاری رکھے جائیں اور اس کیلئے بہترین انتظامی ڈھانچہ بنایا جائے ،پانی کے عالمی قانون کے مطابق پاکستان اپنا مقدمہ لڑے اورسندھ طاس معاہدے پر دوبارہ غور کیا جائے ،پانی کے ڈیٹا اور رابطوں کے نظام کو بہتر کیا جائے، زیر زمین سطح آب کی بحالی کیلئے جنگی بنیادوں پر کام کیا جائے ،مارکیٹ بیسڈ بجلی کی تقسیم کا نظام عمل میں لاکرپانی کی قیمتوں کا تعین کیا جائے ،قیمتوں کے تعین کیلئے طویل المدتی اور قلیل المدتی اقدامات کئے جائیں،کسانوں پر زیر زمین پانی کے استعمال کی حد مقرر کی جائے، ڈیموں میں سلٹ کو روکنے کے اقدامات ،واپڈا اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق تمام محکمے جلد از جلدڈیموں کی تعمیر کریں ،زیر زمین پانی کے استعمال کی پالیسی ہونی چاہیے ،پانی کی تقسیم میں جدید طریقے استعمال کئے جائیں، چھوٹے ڈیم تعمیر کئے جائیں،میدانی اور صحرائی علاقوں میں زیر زمین پانی کے ذخائر کو محفوظ بنایا جائے، ڈیموں کی تعمیرکیلئے مالیاتی اداروں سے رابطہ کیا جائے ،پانی کے ضیاع کو روکا جائے، پانی کی قیمتوں کے حوالے سے پالیسی بنائی جائے، انڈس بیس اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا جائے، ڈیموں اور پانی کے ذخائر سے فائدہ اٹھانےکیلئے انتظامات کو بہتر، پانی سے متعلق اداروں کو اختیارات دیئے جائیں، زراعت پر ٹیکس اورسکولوں کے نصاب میں پانی کے ضیاع کو روکنے سے متعلق آگاہی پھیلائی جائے۔

تازہ ترین