کراچی(جنگ نیوز)جیو نیوز کے پروگرام” جرگہ“میں سماعت، گویائی اور بینائی سے محروم بچوں کے حوالے سے خصوصی نشریات پیش کی گئیں ۔جس میں پریذیڈنٹ بحریہ انٹرنیشنل اسپتال (لاہور) امبر شہزادملک،بریگیڈیئرڈاکٹر غلام مہدی،ڈاکٹر ندیم مختاراورڈاکٹر شازیہ عاصم نے شرکت کی ۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے امبر شہزادملک کا کہناتھا کہ بحریہ انٹرنیشنل اسپتال اب تک پانچ سو ایسے بچوں کا علاج کر چکا ہے جو سننے ،بولنے یا دیکھنے کی قوت سے محروم تھے ۔اس کارخیر کا آغاز سن 2008میں ہوا جو بلاتعطل جاری ہے۔صرف یہی نہیں بلکہ لیورٹرانسپلانٹ ،بائی پاس ،اسٹنڈاور اس کے علاوہ یومیہ ستر مریضوں کے ڈائلیسزمفت کئے جاتے ہیں۔جو مریض اخراجات برداشت نہیں کرسکتے بحریہ کے اسپتالوں میں ان تمام مریضوں کا علاج مفت کیا جاتا ہے ۔بحریہ کے اسپتال لندن اور امریکا کے اسپتالوں جیسی سہولتیں فراہم کرتے ہیں۔امبر شہزادملک کا کہنا تھا کہ ملک کے ادارے مثلاً اولڈ ایج ہوم اور یتیم خانے درست حالت میں نہیں ۔حکومت کو ایسے بینک بنانا چاہئیں جہاں صاحب حیثیت افراد رقم جمع کرائیں تاکہ ناداراورمفلس لوگوں کا علاج ،معالجہ ،غریب بچیوں کی شادی ہوسکے ۔چندروز قبل مجھے معلوم ہوا کہ ایک لڑکے نے ایسی لڑکی سے شادی کی جسے bone marrowہے ،جیسے ہی ہمیں معلوم ہوا ہم نے اسے باہر علاج کیلئے بھیجنے کی حامی بھرلی ۔یہ میڈیا میں دکھاوے کیلئے نہیں ہے بلکہ ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ تمام امیر اس طرح کے کارخیر میں اپنا حصہ ڈالیں۔ وائس پریذیڈنٹ بحریہ انٹرنیشنل اسپتال ڈاکٹر شازیہ عاصم نے بتا یا کہ وہ بچے جو سننے یا بولنے کی صلاحیت نہیں رکھتے تھے آج اس اسپتال کے توسط سے معاشرے کا اہم حصہ بن چکے ہیں،500سے زائد علاج کرانے والے بچے آج ایک نارمل زندگی گزار رہے ہیں ۔ بیگم اختر رخسانہ میموریل ٹرسٹ کے تحت مختلف پراجیکٹ کام کررہے ہیں جن میں بحریہ دستر خان ،بحریہ انٹرنیشنل اسپتال ہیں ،فی الحال پانچ اسپتال فعال ہیں جن میں 80سے 90فیصد مریضوں کا علاج مفت کیا جاتا ہے ۔بحریہ انٹرنیشنل اسپتال میں ایمرجنسی ،کارڈیالوجی ،یونٹ ٹرانسپلانٹ سمیت تمام سمہولتیں موجود ہیں ۔ایمرجنسی میں لائے جانے والے مریضوں کا ہنگامی بنیادوں پر علاج کیا جاتا ہے ۔ کنسلٹنٹ آڈیولوجسٹ ڈاکٹر ندیم مختار ملک کا کہنا تھا کہ کچھ بچے آلہ لگانے کے بعد سننے کے قابل ہوجاتے ہیں جبکہ جن کی قوت سماعت زیادہ خراب ہوان کے لئے cochlear implantسے مدد لی جاتی ہے ۔بحریہ انٹرنیشنل اسپتال سالانہ سو کے قریب cochlear implantکرتے ہیں جبکہ یہ تمام خدمات بالکل مفت فراہم کی جارہی ہیں۔مریض میں جتنی جلدی implantکیا جاتا ہے اتنا ہی فائدہ ہوتا ہے ۔cochlear implantآسٹریا اور امریکا سے منگوائے جاتے ہیں ایڈمنسٹربحریہ انٹرنیشنل اسپتال( لاہور) بریگیڈیئرڈاکٹر غلام مہدی کا کہنا تھا کہ cochlear implant کے علاوہ کارڈک سرجری بھی کی جاتی ہے ،ہم ٹرامہ کے طرح کے مریض کا علاج بھی کرتے ہیں۔ بحریہ انٹرنیشنل اسپتال جنرل اور نیوروسرجری کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے ۔ پروگرام میں علاج کے بعد ٹھیک ہونے والے بچوں سے بھی بات کی گئی ۔اس موقع پر بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ علاج کے بعد ہمارے بچے نارمل زندگی گزار رہے ہیں ،ایڈمنسٹربحریہ انٹرنیشنل اسپتال نے مشکل وقت میں ہمارا بھرپور ساتھ دیا ہے ۔ ہیڈامراض معدہ وجگر ڈاکٹر افضل بھٹی کا کہنا تھا کہ معدے ،جگر اور آنت کے روزانہ 30سے 35مریضوں کا علاج کیا جاتا ہے ۔کارڈیالوجسٹ ڈاکٹر نعمان نصیر کا کہنا تھا کہ اسپتال میں ان مریضوں کا بھی علا ج کیا جاتا ہے جنہیں عموماً اسپتال علاج کی سہولتیں دینے سے انکار کردیتے ہیں ۔ بحریہ انٹرنیشنل اسپتال میں انجیو گرامی کے سالانہ ہزار سے دوہزار مریضوں کا علاج کیا جارہا ہے ۔