• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عارف علوی، عمران اسماعیل ، شاہ فرمان کی چھوڑی نشست پرووٹنگ

کراچی اورپشاورمیں انتخابی میدان سج گیا ،صدرعارف علوی،گورنرسندھ عمران اسماعیل اورپشاورمیں گورنرخیبرپختونخوا شاہ فرمان کی خالی نشستوں پر ضمنی انتخاب کے لئے ووٹنگ جاری ہے۔

قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 247، سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 111 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقہ پی کے 71پر ضمنی انتخاب کے لیے پولنگ صبح 8 بجے سے جاری ہے جو بغیر کسی وقفے کے شام 5 بجے تک جاری رہے گی۔

عام انتخابات میں یہ تینوں نشستیں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف کے حصے میں آئی تھیں تاہم جیت کے حامل امیدواروں نے وفاقی عہدوں پر نامزدگی کے بعد انہیں خالی کر دیا تھا ۔

ذرائع کے مطابق کراچی کے اکثر پولنگ اسٹیشنز پر ووٹرز بہت کم تعداد میں پولنگ اسٹیشنز آ رہے ہیں۔

کس کس نے کہاں ووٹ کاسٹ کیا

صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ڈیفنس ماڈل ہائی اسکول میں اپنا ووٹ کاسٹ کیا جہاں ان کی آمد کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے۔

گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ڈی ایچ اےگرلز کالج فیز 8ۢۢکے پولنگ اسٹیشن میں ووٹ ڈالا، جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کی رہنما نسرین جلیل نے اپنا ووٹ گورنمنٹ ڈگری کالج زم زمہ میں کاسٹ کیا۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار قیصر نظامانی نے سرسید میڈیکل کالج بلاک 5 کلفٹن میں ووٹ کاسٹ کیا، جبکہ معروف سماجی رہنما پی ایس 111 سے آزاد امیدوار جبران ناصر نے بھی اپنے حلقے میں ووٹ کاسٹ کیا۔

این اے 247

قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 کی نشست پی ٹی آئی رہنما عارف علوی نے جیتی تھی تاہم ضمنی انتخاب میں تحریک انصاف کی جانب سے آفتاب صدیقی اس نشست پر الیکشن لڑ رہے ہیں، ان کے علاوہ ایم کیوایم کے صادق افتخار، پیپلز پارٹی کے قیصر نظامانی اور پی ایس پی کے ارشد ووہرہ بھی اس نشست کیلئے میدان میں ہیں۔

قومی اسمبلی کا یہ حلقہ ڈیفنس، کلفٹن، اولڈ سٹی ایریا اور پنجاب کالونی سمیت مختلف علاقوں پر مشتمل ہے، اس حلقے کے 5 لاکھ 46 ہزار ووٹرز 240 پولنگ اسٹیشنز میں جاکر اپنا حق رائےدہی استعمال کرسکیں گے۔

پی ایس 111

صوبائی اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 کی نشست عمران اسماعیل نے جیتی تھی مگر ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی جانب سے اس نشست پر شہزاد قریشی کو نامزد کیا گیا ہے جبکہ ایم کیو ایم کے جہانزیب مغل، پیپلز پارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر بھی امیدواروں میں شامل ہیں۔

صوبائی اسمبلی کا حلقہ پی ایس 111، این اے 247 کے حلقے کی ہی حدود میں محدود ہے اور یہاں کے 1 لاکھ 78 ہزار ووٹرز 80 پولنگ اسٹیشنز میں جاکر اپنے ووٹ کاسٹ کرسکیں گے۔

پی کے 71

دوسری جانب پی کے 71 کی نشست شاہ فرمان نے خالی کی تھی اور اب ان کی جگہ اس نشست پر ضمنی انتخابات میں 3 آزاد سمیت 5 امیداوار آمنے سامنے ہیں، امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس نشست پر پاکستان تحریک انصاف کے ذوالفقار خان اور عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین میں کانٹے کا مقابلہ ہوسکتا ہے۔

اس حلقے میں ایک لاکھ 34 ہزار 51 ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں 79 ہزار 836 مرد اور53 ہزار 615 خواتین ووٹرز شامل ہیں، جبکہ یہاں 86 پولنگ اسٹیشنز اور 307 پولنگ بوتھ قائم ہیں، حلقے کے 86 میں سے 51 پولنگ اسٹیشنز کو حساس اور 35 کو حساس ترین قرار دیا گیا ہے۔

پی کے 71 ضمنی انتخابات کے لیے مجموعی طور پر 1900 سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں جب کہ 80 خواتین پولیس اہلکار بھی ڈیوٹی کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

تازہ ترین