• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ضمنی الیکشن، تحریک انصاف اپنی چھوڑی 3 میں سے 2 نشستیں جیت گئی ایک پر شکست، PTI کو کراچی میں 2 واپس، پشاور میں ایک چھن گئی، آزادکشمیر میں ن لیگ پھر فاتح

کراچی، پشاور (ٹی وی رپورٹ، آن لائن، اسٹاف رپورٹر) قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247، سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کراچی سے دو نشستیں جیتنے میں کامیاب ہوگئی تاہم پشاور سے صوبائی اسمبلی کی نشست پر اسے ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا ۔ تحریک انصاف کو کراچی میں عارف علوی اور عمران اسماعیل کی نشستیں واپس مل گئیں، لیکن پشاور میں شاہ فرمان والی سیٹ اے این پی نے چھین لی۔ پی کے 71؍پشاور سے گورنر کا بھائی ہار گیا، کراچی سے ایک نشست پر پیپلزپارٹی دوسرے اور ایم کیو ایم تیسرے نمبر پر رہی۔ ادھر آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کیلئے ہونے والی ضمنی الیکشن میں غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار سردار عامر الطاف کامیاب ہوگئے۔ پیپلزپارٹی کے امیدوار دوسرے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار تیسرے نمبر پر رہے۔ قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 کراچی سے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے آفتاب حسین صدیقی32326 ووٹ لے کرجیت گئے جبکہ ایم کیو ایم کے صادق افتخار 13985ووٹ لے کر دوسرے نمبر اور پیپلزپارٹی کے قیصر خان نظامانی 13012 ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر رہے۔ سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 کراچی غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شہزاد قریشی 11658ووٹ لے کرجیت گئے جبکہ پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ 5780ووٹ کے ساتھ دوسرے اور ایم کیو ایم کے جاوید مغل 2146 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔ این اے 247 پر صدر مملکت عارف علوی نے عام انتخاب میں 90 ہزار 907 ووٹ حاصل کئے تھے ۔ تحریک لبیک کے علامہ سید زمان جعفری نے 24 ہزار 680، ایم کیو ایم کے فاروق ستار 24 ہزار 146، ایم ایم اے کے محمد حسین محنتی نے 22 ہزار 780، پی پی پی کے عبدالعزیز میمن نے 19 ہزار 552، مسلم لیگ کے افتان اللہ خان نے 18 ہزار 130 ، آزاد امیدوار جبران ناصر نے 6 ہزار 462، پی ایس پی کی فوزیہ قصوری نے 5 ہزار 448 ووٹ حاصل کئے تھے اس حلقے میں رجسٹرڈ ووٹوں کی کل تعداد 5 لاکھ 46 ہزار 451 ہے جبکہ اسی حلقے کے لئے 240 پولنگ اسٹیشن بنائے گئے تھے۔ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل نے 30 ہزار 576 ووٹ حاصل کئے تھے، ایم ایم اے کے محمد سفیان دلاور نے 8 ہزار 753، پی پی پی کے مرتضیٰ وہاب نے 8 ہزار 502، آزاد امیدوار جبران ناصر نے 6 ہزار 109، ایم کیو ایم کے مجاہد رسول نے 4 ہزار 739، پی ایس پی کے مبشر امام نے 2 ہزار 419 ، تحریک لبیک کی خاتون امیدوار طاہرہ کوثر نے ایک ہزار 477 ووٹ حاصل کئے ضمنی انتخاب میں اسی نشست پر 16 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا جبکہ حیرت انگیز طور پر عام انتخاب میں دونوں نشستوں پر رنر اپ آنے والے امیدوار الیکشن نہیں لڑ رہے تھے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 پشاور کے مجموعی 86 پولنگ اسٹیشنز کے نتائج کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین 11416ووٹ لے کر جیت گئے ہیں جبکہ تحریک انصاف کے ذوالفقار خان 10004 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی کے 71 سے جیتنے والے عوامی نیشنل پارٹی کے امیدوار صلاح الدین مہمند پاکستان تحریک انصاف سے وابستہ رہے ہیں لیکن ضمنی انتخاب میں اسی حلقے سے گورنر خیبر پختونخوا کے بھائی ذوالفقار خان کو ٹکٹ جاری ہونے پر پارٹی سے علیحدہ ہوگئے تھے۔ خیال رہے کہ کراچی سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی جبکہ پی ایس 111 پر گورنر سندھ عمران اسماعیل فاتح قرار پائے تھے تاہم عارف علوی کے صدر مملکت بننے اور عمران اسماعیل کے گورنر سندھ بننے کے بعد یہ نشستیں خالی ہوئیں تھیں۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے این اے 247 پر آفتاب صدیقی، ایم کیو ایم کی طرف سے صادق افتخار، پیپلزپارٹی کی جانب سے قیصر نظامانی اور پاک سرزمین پارٹی کے ارشد وہرہ میدان میں تھے۔ دوسری جانب پی ایس 111 پر تحریک انصاف کے شہزاد قریشی، پی ایس پی کے یاسرالدین، ایم کیو ایم پاکستان کے جہانزیب مغل، پیپلزپارٹی کے فیاض پیرزادہ اور آزاد امیدوار جبران ناصر میدان میں تھے۔ پشاور میں خیبرپختونخوا اسمبلی کے حلقے پی کے 71 کی نشست گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان نے عہدہ سنبھالنے کے بعد چھوڑی تھی۔ اس حلقے پر ضمنی الیکشن کے سلسلے میں گورنر خیبر پختونخوا کے بھائی سمیت 5 امیدوار مدمقابل تھے۔ تحریک انصاف کے شاہ فرمان کے بھائی ذوالفقار خان کا اصل مقابلہ عوامی نیشنل پارٹی کے صلاح الدین سے تھا تاہم وہ کامیابی نہ حاصل کرسکے۔دوسری جانب آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے حلقہ ایل اے 18 پونچھ ہجیرہ 2 کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج کے مطابق (ن) لیگ کے امیدوار سردار عامر الطاف 20874 ووٹ حاصل کر کے کامیاب ہو گئے۔ پیپلز پارٹی کے سردار غلام صادق 14731 ووٹ لیکردوسرے نمبر پر آئے۔ حلقے میں پولنگ کے عمل کیلئے 131 پولنگ اسٹیشنوں میں 246 پولنگ بوتھس بنائے گئے تھے۔ ضمنی الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف کے سردار سوار خان نے 3231 ، مسلم کانفرنس کے سردار کاشان مسعود نے 3283 ووٹ حاصل کیے۔ حلقہ ایل اے- 18 پونچھ 2 کی نشست خان بہادر خان کی وفات سے خالی ہوئی تھی۔ کراچی میں قومی اسمبلی کے حلقے این اے 247 اور سندھ اسمبلی کے حلقے پی ایس 111 میں ضمنی انتخابات کے دوران سیاسی گرما گرمی دیکھنے میں آئی اور شہرکے مختلف مقامات پر تحریک انصاف متحدہ قومی موومنٹ اورپیپلزپارٹی کے کارکنان آمنے سامنے آگئے۔صبح 8 بجے پولنگ کے آغاز کے بعد صورتحال معمول پر رہی، تاہم بعدازاں کراچی کے علاقے صدر لکی سٹار،گارڈن شومارکیٹ میں ایڈن گرامر اسکول اورکھارادرکے قریب لگائے گئے سیاسی کیمپوں میں موجود پی ٹی آئی ،پیپلزپارٹی اورایم کیو ایم کے کارکنان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔ انچارج پیپلزپارٹی سینٹرل الیکشن سیل تاج حیدرنے الزام عائد کیا کہ این اے 247 کے پولنگ اسٹیشنوں پر پی ٹی آئی کے پولنگ ایجنٹوں نے پی ٹی آئی بیج پہنے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں کھارادر، رنچھوڑ لائن، صدر کے بعض پولنگ اسٹیشنزپرپی ٹی اورایم کیو ایم جبکہ کلفٹن کے بعض پولنگ اسٹیشنز پر پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ورکرز نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی۔ لکی اسٹار صدرمیں ایم کیو ایم اور تحریک انصاف کے کارکنان ایک دوسرے کیخلاف شدید نعرے بازی کرتے ہوئے آمنے سامنے آگئے تاہم پہلے پولیس اور بعدازاں رینجرز نے مداخلت کرکے کارکنان کو منتشر کردیا۔

تازہ ترین