• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت کیخلاف سازش؟ وزیراعظم نے عمومی بات کی،افتخار درانی

کراچی(جنگ نیوز) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے میڈیا امور افتخار درانی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان دباؤ میں نہیں آئیں گے کیونکہ وہ ساری زندگی اسی طرح کی صورتحال سے گزرتے رہے ہیں، اس سوال پر کہ وزیراعظم کے خلاف سازشیں ہو رہی ہیں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے ایک عمومی بات کی کہ صورتحال ایسی بنائی جارہی ہے،جیو نیوز کے پروگرام ”نیا پاکستان “ میں میزبان طلعت حسین کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ کافی سارے چہرے کرپشن میں ملوث ہیں ۔مسلم لیگ نون کے سینیٹر آصف کرمانی نے کہا کہ ن لیگ نے این آر او کرنا ہوتا تو حکومت بچانے کیلئے کرتی، لندن میں نوازشریف سے کہا گیا کہ معاملہ طے کرلیں بے شک نہ آئیں کچھ کوارٹرز سے آفر ہوئی اُس وقت بھی رد کیا۔ پیپلز پارٹی کے بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ ماضی میں کیسز کا سامنا اب بھی کریں گے حکومت کے شروع کے پچاس ساٹھ روز میں کوئی چیز واضح نظر نہیں آئی وزیراعظم کہتے ہیں آئی ایم ایف نہیں جاؤں گا وزیر خزانہ کہتے ہیں آئی ایم ایف جانا پڑے گا۔سنیئر تجزیہ کار انصار عباسی نے کہا کہ سیاستدانوں کو سمجھنا چاہیے کہ ان کو ایک دوسرے کے خلاف رکھا جاتا ہے نیب نے پندرہ سولہ سال یہی کھیل کھیلا ہے چہروں کو روکا جاتا ہے جھوٹا سچا بنایا جاتا ہے کس کا نام اچھالنا ہے سب سیاست یہ ہے آگے میں ایک اور اسٹوری کروں گا کہ تحریک انصاف کے ساتھ کس طرح کا کھیل کھیلا گیا۔ افتخار درانی کا مزید کہنا تھا کہ سزا جزا پراسیس کا حصہ ہے سسٹم میں جو خرابیاں ہیں اُس کو بھی ٹھیک کر رہے ہیں۔ رحمان ملک نے وزیراعظم کو خط لکھا اور قبول کیا کہ یہ زیادتی ہے تحریک انصاف پر اگر ہم مہنگائی کا سارا قصور اُن پر ڈال دیں اور انہوں نے تجاویز بھی دیں۔ آصف کرمانی نے کہا کہ تحریک انصاف نے تو احتساب کا دفتر ہی بند کر دیا تھا خیبرپختونخوا میں۔ اگر نیب ایک آزاد ادارہ ہے تو چیئرمین نیب کیا کرنے گئے تھے وزیراعظم کے پاس اور جوں ہی وہ مل کے جاتے ہیں وزیراعظم کی پریس کانفرنس آتی ہے کہ پچاس لوگوں کو نہیں چھوڑوں گا اپنے کرپٹ لوگوں کا احتساب نہیں کر رہے۔

تازہ ترین