• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ایم کیو ایم لندن کے 3ارکان سے واشنگٹن میں امریکی حکام کی تفتیش

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) ایم کیو ایم لندن کے تین رہنمائوں کو امریکی حکام نے حال ہی میں واشنگٹن ڈولس ائرپورٹ پر روک کر تفتیش کی۔ جبکہ ایم کیو ایم لندن کا کہنا ہے کہ اس کے رہنما اردو بولنے والوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے امریکی ارکان کانگریس سے ملاقاتیں کیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ایف بی آئی اور امریکی امیگریشن اتھارٹی کے حکام نے ایم کیو ایم لندن کے وکیل اور الطاف حسین کے مشیر عادل غفار، رابطہ کمیٹی کے ارکان قاسم علی رضا اور ندیم احسان کو ان ے حالیہ دروہ واشنگٹن میں جب وہ تین امریکی ارکان کانگریس سے ملاقات کیلئے جا رہے تھے روکا ۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق ان سے تفتیش کئی گھنٹے جاری رہی تھی۔ ائرپورٹ سے باہر نکلنے کے بعد پھر ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ ان رہنمائوں سے امریکا میں ایم کیو ایم کی سرگرمیوں ایم کیو ایم کی فنڈنگ اور انکے پیشے کے بارے میں پوچھا گیا۔ امریکی حکام نے ان سے ان کے دورے واشنگٹن کا مقصد دریافت کیا۔ یہ تینوں رہنما ایم کیو ایم کی تقسیم کے بعد ایم کیو ایم یوایس اے ٹیم کی دعوت پر مہاجر ڈے آن دی ہل میں شرکت کیلئے گئے تھے۔ دی نیوز نے گزشتہ سال ایم کیو ایم میں تقسیم کا انکشاف کیا تھا۔ قاسم علی رضا، عادل غفار اور ندیم احسان تینوں الطاف حسین کو براہ راست رپورٹ کرتے ہیں ۔ وہ پانچ دن واشنگٹن میں رہے اور امریکی ارکان کانگریس اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے حکام اور یو ایس لابنگ فرمز سے ملاقاتیں کیں۔ ایم کیو ایم کے سابق لیڈر ندیم نصرت اور واسع جلیل اب ایم کیو ایم کا حصہ نہیں ہیں اور دونوں وائس آف کراچی نامی گروپ اور ایس اے ایم ایف اے چلارہے ہیں اور انہوں نے حال ہی میں ایک ایونٹ منعقد کیا تھا جس میں درجن بھر امریکی ارکان کانگریس شریک ہوئے تھے۔ الطاف حسین نے لابنگ کیلئے ان تینوں رہنمائوں کو امریکا کے سفر کا اختیار دیا تھا۔ 2107 میں ندیم نصرت کی علیحدگی کے بعد ایم کیو ایم لندن یہ محسوس کرتی تھی کہ وہ خود اپنا وفد وہاں بھیجے۔ ایم کیو ایم کا کہناہے کہ اس نے کراچی اور اردو بولنے والی کمیونٹی کے مسائل کو اجاگر کرنے کیلئے امریکی ارکان کانگریس سے ملاقاتیں کیں۔ اس نے ورکز اور عہدیداروں کے ساتھ امتیازی سلوک کی شکایت کی جس کو پاکستانی حکام مسترد کرتے ہیں۔ یہ بھی اطلاعات تھیں کہ ایم کیو ایم بانی خود واشنگٹن کا دورہ کر سکتے ہیں، وہ ماضی میں واشنگٹن ڈی سی کے دورے کا اشارہ بھی دے چکے تھے لیکن انہوں نے خطرات کے پیش نظر دورہ نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ دی نیوز نے سوالات بھیجے تھے جن کا مختصر جواب ملا۔

تازہ ترین