• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راول جھیل کے گرد لیز باپ کی جاگیر سمجھ کر بانٹی گئی، چک شہزاد میں تجاوزات گرائیں یا جرمانے کریں، چیف جسٹس

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں ) راول جھیل میں کمپنیوں کو لیزپرزمین دینے کے کیس کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سابق چیئرمین سی ڈی اے نے لیزکی بندربانٹ کی تھی، اتنے پیسوں میں سڑک کنارے کھوکھا نہیں ملتا جتنے میں لیزدی گئی، سی ڈی اے نے راول جھیل کے گرد زمین باپ کی جا گیر سمجھ کربانٹی گئی، ایک جج کوتمام چیزوں کا پتاہونا چاہیے، ایک مہینے میں تمام چیزیں درست کریں۔سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں بینچ نے لیک ویو پارک میں کمپنیوں کولیزپرزمین دینے سے متعلق کیس کی سماعت کی۔عدالت عظمی میں سماعت کے آغاز پرایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ٹوٹل 12 لوگوں کولیز پرزمین دی گئی، ایک لیز کنندہ کوایک مہینے کا وقت دیا ہے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ لیزکنندہ نے 10 کی جگہ 18 جھولے لگائے ہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جھولے تو بچوں کیلئے پرکشش ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لیزایگریمنٹ کی خلاف ورزی ہے، حادثے کا خطرہ نہیں تو کیا مسئلہ ہے، منفی ذہنیت سے کام نہ کریں۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ 4 لوگوں کولیزکینسل کرنے کا نوٹس دیا ہے، ای ایس پی کی لیز ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے، وکیل ای ایس پی نے کہا کہ لیزمعاہدے کے مطابق کمی پوری کرنا چاہتے ہیں۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ ایک مہینے میں تمام چیزیں درست کردیں، میں خود جا کرجھولا لوں گا اور انتظامات دیکھوں گا۔انہوں نے کہا کہ چیئرمین سی ڈی اے خود جا کرمعائنہ کریں۔

تازہ ترین