• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

حکومت معاشی بحران پر اقدامات خاموشی سے کرے، تجزیہ کار

کراچی(جنگ نیوز)سینئر تجزیہ کاروں نے کہا ہے کہ حکومت کو معاشی بحران سے متعلق اقدامات خاموشی سے کرنے چاہئیں جس ملک کا وزیراعظم معیشت کی تباہ حال تصویرپیش کررہا ہو وہاں سرمایہ کار کیسے اعتماد کرسکتا ہے، عمران خان نے عالمی کانفرنس میں حقائق بیان کیے لیکن غلط جگہ بیان کردیئے، آصف زرداری کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے اس لئے وہ صحیح اپوزیشن بننے جارہے ہیں، اپوزیشن حکومت پر چیک ضرور رکھے مگر غیرآئینی طریقے سے تبدیل کرنے کی کوشش نہ کرے، اپوزیشن اکٹھی ہوتی ہے تو اس کا سیاسی فائدہ عمران خان کو ہوگا،حکومت کو جمال خشوگی کے قتل کی مذمت کرنی چاہئے لیکن ایک خاص حد سے آگے نہیں جانا چاہئے۔ان خیالات کا اظہار سلیم صافی، بابر ستار، مظہرعباس، ریماعمر، امتیاز عالم اور حسن نثار نے جیو نیوز کے پروگرام ”رپورٹ کارڈ“ میں میزبان ابصاء کومل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ امتیازعالم نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کا کوئی اچھا نقشہ پیش نہیں کررہے تھے تقریر کا عالمی مارکیٹ میں اچھا اثر نہیں جائے گا،عمران خان سعودی عرب اور چین سے کم از کم پانچ چھ ارب ڈالر حاصل کرنا چاہتے ہیں تاکہ آئی ایم ایف کی شرائط نرم ہوسکیں۔حسن نثار کا کہنا تھا کہ عالمی کانفرنس سے عمران خان کی تقریرضرورت کااحساس یا صورتحال کی عکاسی یا وزیراعظم کا حسن طلب تھا، سرمایہ کاری کا تعلق ان چیزوں سے نہیں ہوتا، سرمایہ کاربیانات و مفروضوں کے بجائے حقائق پر فیصلے کرتا ہے۔سلیم صافی نے کہا کہ حکومت کو معاشی بحران سے متعلق اقدامات خاموشی سے کرنے چاہئیں،جس ملک کا وزیراعظم معیشت کی تباہ حال تصویرپیش کرے وہاں سرمایہ کار کیسے اعتماد کرسکتا ہے۔ بابر ستار کا کہنا تھا کہ عمران خان نے الیکشن کے دنوں میں جو تقریر یاد کی وہ عالمی فورمز پر بھی دہرادیتے ہیں۔ ریما عمر نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر کی تقریر لگ رہی تھی، معیشت کی تباہ حالی کے اس بیانیے سے آزاد معاشی ماہرین اتفاق نہیں کرتے ہیں۔ مظہر عباس کا کہنا تھا کہ عمران خان نے عالمی کانفرنس میں حقائق بیان کیے لیکن غلط جگہ پر، غیرملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کیلئے انہیں پاکستان میں مواقع بتانے چاہئیں تھے۔حسن نثار نے کہا کہ ملک معاشی حالت جنگ میں ہے ان حالات میں گھوڑے تبدیل کرنے کا سوال ہی نہیں پیدا ہوتا، ن لیگ برف میں لگی ہوئی جماعت ہے اس لئے خاموش ہے، چالیسویں کے بعد انہیں توپیں چلانی تھیں لیکن ان توپوں میں کیڑے پڑچکے ہیں، آصف زرداری ہوں یا مولانا فضل الرحمن جو کرنا ہے کرلیں۔
تازہ ترین