ایک صدی قبل بحراوقیانوس میں ڈوبنے والابحری جہاز ٹائٹینک واپس آرہا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق برسوں قبل اپنے سفر کے دوران برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب جانے والے ٹائٹینک کی ہو بہو نقل تیار کی جارہی ہے ۔
چین میں آسٹریلوی کمپنی بلیو سٹار جدید ٹیکنالوجیکے ساتھ ٹائٹینک کی ایک مکمل کاربن کاپی تیار کرنے میں مصروف عمل ہے۔ ٹائٹینک ٹو 2022 میں بحر اوقیانوس میں دوبارہ سفر کرسکے گا۔
بحری جہاز کی مالک کمپنی بلیو سٹار کے مطابق ’ ٹائیٹینک ٹو ‘ کی کل لاگت 5 ارب ڈالر ہےجبکہ یہ جہاز بیک وقت 2400 مسافروں اور 900 عملے کے افراد کو با آسانی لے جا سکے گا۔
ٹائٹینک ایک مشہور برطانوی مسافر بحری جہاز تھا، 102 سال قبل اپنے پہلے سفر کے دوران ایک برفانی تودے سے ٹکرا کر ڈوب گیا تھا۔
اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار پانچ سو بارہ افراد تھی۔ ٹائٹینک نے امریکی شہر نیویارک کے لیے اپنے سفر کا آغاز برطانوی شہر ساؤتھمپن سے کیا تھا اور یہ شمالی بحر اوقیانوس میں ڈوبا اس کا ملبہ اب بھی سمندر میں تین یا چار ہزار میٹر گہرائی میں موجود ہے۔
برف کے جس تودے سے ٹائٹینک ٹکرایا تھا اسے 14 اپریل 1912 کی درمیانی رات کو صرف اسی وقت دیکھاگیا جب جہاز اس سے صرف پانچ سو میٹر قریب پہنچ گیا تھا۔ یہ فاصلہ اتنا کم تھا کہ جہاز کو روکا یا اس کا رخ موڑا نہیں جا سکتا تھا۔ ٹکر کے بعد بحری جہاز کے عرشے کا سو میٹر کے قریب کا حصہ ٹوٹ کر پانی میں گرگیا اور پورا بحری جہاز اڑھائی گھنٹے کے اندر اندر غرقاب ہو گیا۔