• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قابض اسرائیلی فوج کے آگے سینہ تانے، ایک ہاتھ میں پتھر اور ایک ہاتھ میں فلسطینی جھنڈا تھامے نوجوان کی تصویرانٹرنیٹ پروائرل ہوگئی۔ اس تصویر کا موازنہ فرانسیسی انقلاب کی مشہور زمانہ پینٹنگ سے کیا جارہا ہے ۔

بائیس اکتوبر کو اسرائیلی فوج کے سامنے سینہ تان کر کھڑے ہونے والے نوجوان ابو عمروکی تصویر خبروں کی ہیڈ لائن بن گئی۔

ترک خبر ایجنسی کے فوٹو گرافرمصطفیٰ کی اس شاہکار تصویر کو1830 کے فرانسیسی انقلاب کی مشہور زمانہ پینٹنگ ’لبرٹی ‘سے موازنہ کیا جارہا ہےجس میں ایک خاتون کو کچھ اسی انداز میں جارحانہ طور پر احتجاج کرتے دکھایا گیا ہے۔

فلسطینی نوجوان کی تصویر دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر چھاگئی۔ اس تصویر کو پانچ ہزار سے زائد بار ٹوئٹ کیا گیا۔


یہ پہلی بار نہیں ہے کہ دشمن کے سامنے اس جارحانہ اور بے باک انداز میں احتجاج کا طریقہ سامنے آیا ہے۔

اس سے پہلے بھی ایسے جارحانہ انداز دیکھنے میں آچکے ہیں۔ پھر چاہے خود سے کئی گنا جاندار دشمن سے بے دھڑک مقابلے کی یہ تصویر ہو یا پھر فوجی ٹینکوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کھڑا یہ نوجوان۔

یہ وڈیو پانچ جون انیس سو نواسی کی ہے ،، جب بیجنگ میں ایک احتجاج کے دوران نوجوان چینی ٹینک کے سامنے کھڑا ہوگیا۔نا صرف کھڑا ہوا بلکہ ٹینک پر چڑھا، پھر اترا اور مسلسل ٹینکوں کو آگے بڑھنے سے روکتا رہا۔

تازہ ترین