• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اعلیٰ تعلیم میں کلاؤڈ ٹیکنالوجی کا بڑھتا استعمال

دنیا جیسے جیسے ڈیجیٹل ٹیکنالوجی میں ڈھل رہی ہے، ویسے ویسے تعلیم و تدریس کے شعبے میں بھی ایک ہی چھت تلے یونیورسٹی کیمپسزکے رابطے کلاؤڈ ٹیکنالوجی کی بدولت سہل سے سہل ہوتے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں کلاؤڈ اسٹوریج سولیوشن اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ اس وقت کلاؤڈ کمپیوٹنگ نے کاروباری، تعلیمی اور سیاسی و سماجی رابطوں کو انتہائی آسان کردیا ہے۔ آپ کا آئی پیڈ ہو،لیپ ٹاپ یا پھر اسمارٹ فون، تمام سہولیات اس میں موجود ہیں۔ معلومات ایک کلک کے فاصلے تک محدود ہیں،جن کے بگ ڈیٹا کو سنبھالنا اب کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی بدولت ممکن ہوا ہے۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کیا ہے؟

نیٹ ورک یا انٹرنیٹ کے ذریعے کسی ہارڈویئر یا سوفٹ ویئر تک مختلف افراد کو رسائی فراہم کرنا کلاؤڈ کمپیوٹنگ (Cloud computing) کہلاتا ہے۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی اصطلاح 2000ء میں مقبول ہوئی، جو کمپیوٹرز کے اجتماعی وسائل کے استعمال پر منحصر ہے۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ دور دراز کے سرورز اور مرکزی ڈیٹا اسٹوریج اور کمپیوٹر کے وسائل تک کلائنٹس کو آن لائن رسائی دیتا ہے۔ اسی کی بدولت جہاں ای کامرس مارکیٹ میں بوم آیا، وہیں مختلف تعلیمی و تحقیقی اداروں کے پروفیسرز، اساتذہ اور طالب علموں کے مابین رابطہ اور نیٹ ورکنگ بہت آسان ہوگئی ہے۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ طالب علموں کو مختلف ایپلی کیشنز کے لائسنس کی خریداری کے بغیر انہیں استعمال کرنے اور ڈیٹا کو اپ ڈیٹ کرنے کے لیے سرور تک رسائی دیتا ہے۔ تیز رفتار نیٹ ورکس، سستے کمپیوٹرز،ا سٹوریج آلات اور ہارڈ ویئر ورچوئلائزیشن کی دستیابی، کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں اضافہ کی وجہ ہے۔ اس میں سالانہ50فی صد اضافہ کا امکان ہے۔

عوامی کلاؤڈ

مائیکروسافٹ، ایمیزون اور گوگل جیسی کمپنیاں عام صارفین کے استعمال کے لیے عوامی کلاؤڈ بناتی ہیں مثلاً جیسے EC2،گوگل ڈرائیو۔یہی وہ پبلک کلاؤڈ ہے، جس سے طالب علم اپنی معلومات کو ایسی محفوظ جگہ پر رکھ سکتے ہیں کہ اگر اپنا کمپیوٹر خراب بھی ہوجائے تو آپ کی معلومات اس فولڈر میں محفوظ ہوں گی۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں ’’بادل‘‘کا استعارہ

کلاؤڈ کمپیوٹنگ میں لفظ’’کلاؤڈ‘‘ انٹرنیٹ کے لیے ایک استعارہ کے طور پر استعمال کیا گیا تھا۔ ابتدا میں ’’کلاؤڈ‘‘ علامت کے طور پر1994ء میںانٹرنیٹ کی نمائندگی کے لیے استعمال کیا گیا تھا۔ امیزون(Amazon) نے 2006ء میںEC2متعارف کرایا۔2008ء کے اواخر میں مائیکروسافٹ ازیور(Microsoft Azure) دستیاب ہوگیا۔ جولائی 2010ء میں Rackspace ہوسٹنگ اور ناسا نے مشترکہ طور پر OpenStack اوپن سورس کلاؤڈ سافٹ ویئر منصوبے کا آغاز کیا۔ ان تمام پیش رفتوں نے تعلیم کی دنیا پر بھی دیرپا اثرات مرتب کیے۔اس وقت پاکستان سمیت پوری دنیامیں ایجوکیشن ٹیکنالوجی پر کام ہورہا ہے۔ ورچوئل رابطے ، ہولوگرافک ٹیکنالوجی کی بدولت اب یہ ممکن ہوگیا ہے کہ ایک ہی لیکچر کو دنیا بھر کی یونیورسٹیز ایک ساتھ سن سکیں۔ پہلے ای کانفرنسنگ کا رواج تھا اور اسکائپ کا نام سنتے تھے۔ اب ہولوگراف ایڈوانسڈ ٹیکنالوجی سے ایک ہی لیکچر دنیا بھر کی یونیورسٹیز میں سنا جاسکتا ہے۔ اسی طرح کانفرنس کا بھی اہتمام کیا جاسکتا ہے۔

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی خصوصیات

کلاؤڈ کمپیوٹنگ کی سب سے اہم خوبی لاگت میں کمی ہے۔آپ ایک ہی موبائل پر ایک ویب براؤزر استعمال کرتے ہوئے نظام تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔بنیادی ڈھانچے عام طور پر ایک تیسری پارٹی کی طرف سے حاصل کیے جاتے ہیں۔ آپ اس میں کہیں سے بھی منسلک ہو سکتے ہیں۔ کلاؤڈ کمپیوٹنگ ایپلی کیشنز کوکمپیوٹر پر انسٹال کرنے کی ضرورت نہیں،اسےمختلف مقامات سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کے ذریعے کارکردگی کی نگرانی کی جا سکتی ہے۔ ایک سے زیادہ طالب علم ایک ہی وقت میں ایک ہی ڈیٹا پر کام کر سکتے ہیں۔ کلاؤڈ اسٹوریج سولیوشنز مختلف ڈرائیوز پر بہت آسان رہتا ہے۔ پہلے ہر وقت ایک نامعلوم دھڑکا لگا رہتا تھا کہ کہیں میرا کمپیوٹر خراب ہوگیا یا فائل کرپٹ ہوگئی تو کیا ہوگا! اب یہ تشویش ختم ہوگئی ہے۔

فورتھ جنریشن (4G)

4G کلاؤڈ ٹیکنالوجی کا ذکر ہو اور ہم فور جی انقلاب کو بھول جائیں یہ کیسے ممکن ہے۔2008ء میں انٹرنیشنل ٹیلی کمیونی کیشنز یونین نے فورتھ جنریشن (4G) معیارات کے لیے شرائط طے کیں۔ 4G نے 3G کے مقابلے میں کہیں زیادہ تیز موبائل براڈبینڈ انٹرنیٹ رسائی فراہم کی اور اسمارٹ فون سے گیمنگ سروسز، ایچ ڈی موبائل ٹی وی، وڈیو کانفرنسنگ اور کلاؤڈ کمپیوٹنگ کو ممکن بنایا۔ آج پاکستان سمیت دنیا کے بیشتر ممالک میں 4G سروسز موجود ہیں، جو کئی زندگیوں کو بدل رہی ہیں۔

نجی کلاؤڈ

کمپنیاں نجی کلاؤڈ ذاتی استعمال کے لیے بناتی ہیں، جس کے لیے OpenStack یا مائیکروسافٹ سسٹم سینٹر جیسے سافٹ ویئر استعمال کیے جاتے ہیں۔ پاکستان میں ایسے بھی سافٹ ویئر انجینئرز ہیں، جنہوں نے اس کے استعمال سے ایسی ایجوکیشنل ایپس بنائی ہیں،جو یونیورسٹی دوستوں کے ساتھ علمی تبادلے پر مبنی ہیں۔

کلاؤڈ ٹیکنالوجی کامستقبل

کلاؤڈ کمپیوٹنگ پیداواری پختگی تک پہنچ گیا ہے۔ 3G اور 4G کے آنے کی وجہ سے ٹیلی کام سیکٹر نے سب سے زیادہ ترقی کی ہے۔ اب5G کی تیاریاں زور و شور سےجاری ہیں، جس کی رفتار کا پیمانہ روشنی سے مماثل قرار دیا جارہا ہے۔یہ وہ دور ہوگا جب بفرنگ ماضی کا قصہ بن جائے گی۔ طالب علم زیادہ فعال انداز میں کلاؤڈ ٹیکنالوجی سے لطف اندوز ہوسکیں گے۔

تازہ ترین