• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شہر قائد میں تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران عدالت عظمیٰ نے شہر بھر سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ عدالت کا حکم موجود ہے کہ کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔

چیف جسٹس نے ایڈیشنل آئی جی امیرشیخ سے استفسار کیا کہ تجاوزات آپ ختم کرائیں گے، اپناپلان بتائیں؟

ایڈیشنل آئی جی امیر شیخ نے جواب دیا کہ ہم مکمل تعاون کے لیے تیار ہیں۔

میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ صدر میں ایمپریس مارکیٹ کا علاقہ 70فیصد صاف ہوچکا ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے ہدیات کی کہ صرف ایمپریس مارکیٹ نہیں اطراف کا دیگر تمام علاقہ بھی صاف کرائیں۔

میئر وسیم اختر نے انہیں یقین دہانی کرائی کہ صدر کو مکمل طور پر صاف کرائیں گے۔

عدالت عظمیٰ نے کنٹونمنٹ بورڈز اور رینجرز کو بھی اس ضمن میں انتظامیہ سے تعاون کرنے کی ہدایت کترے ہوئے کہا کہ امن و امان کی صورت حال سے قانون کے مطابق نمٹا جائے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا کہ تمام فٹ پاتھوں سے تجاوزات کو ختم کیا جائے۔

میئر کراچی نے انہیں جواب دیا کہ رفاہی ادارے فٹ پاتھوں پر غرباءکو کھانا کھلاتے ہیں، کیا انہیں بھی ہٹایا جائے؟

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آپ غریبوں کو کھانا کھلانے کے لیے متبادل جگہ دیں۔

میئرکراچی وسیم اختر نے کہا کہ میرے پاس اختیارات نہیں ہیں، میجسٹریل پاور نہیں ہے۔

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا کہ شہر صاف کرانے کا ٹاسک میئر کراچی وسیم اختر کو دیا ہے۔

عدالت عظمیٰ نے تجاوزات کے خاتمے کے لیے جوائنٹ ٹیم کو 15 دن کی مہلت دے دی۔

تازہ ترین