• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں اسلامی بینکاری کرنے والے ایک بینک پر سائبر حملہ ہوا ہے، اس حملے کے بعد ادائیگیوں سے متعلق اسٹیٹ بینک نے دیگر بینکوں کو ہدایات جاری کر دیں۔

مذکورہ بینک کا کہنا ہے کہ اس کے کارڈ سے ادائیگیوں کے نظام پر ہیکرز نے حملہ کیا ہے، جس کے دوران ہیکرز نے 26 لاکھ کی عالمی ادائیگیاں کرنے کی کوشش کی۔

اسٹیٹ بینک نے ملک کے تمام بینکوں کو اپنے سسٹم اپ ڈیٹ رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

بینک کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بینک کے کارڈ سے عالمی ادائیگیوں کے نظام پر ہیکرزنے 27اکتوبر کو حملہ کیا اور 26لاکھ کی ادائیگیاں کرنے کی کوشش کی گئی۔

بینک کے عملے نے غیر معمولی ادائیگیوں پر احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنی کارڈ سے عالمی ادائیگیاں بند کر دیں۔

ہیکرز نے 60لاکھ ڈالر کی ادائیگیوں کرنے کی کوشش کی لیکن عالمی ادائیگیوں کے نظام سے لاگ آف ہونے کی وجہ سے وہ مکمل نہ ہو سکیں۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہےکہ ہیکرز سسٹم کی سیکیورٹی توڑنے میں کامیاب ہوئے تھے۔

سیکیورٹی سسٹم کو بہتر بنانے کے لیے ماہرین سے مشورہ لیا جائے گا، اس دوران کارڈ سے عالمی ادائیگیاں بند رہیں گی، تاہم بائیومیٹرک تصدیق سے کارڈ مقامی طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔

دوسری جانب مرکزی بینک نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ بینک سمیت تمام بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے پے منٹ کارڈز کی سیکیورٹی کو یقینی بنائیں۔

اسٹیٹ بینک نے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ بالخصوص بیرون ملک لین دین کی رئیل ٹائم نگرانی کریں، اپنے سیکیورٹی نظام کو مستقل اپ ڈیٹ کریں اور غیر معمولی واقعات کی صورت میں فوری طور پر اسٹیٹ بینک کو رپورٹ کریں۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق 5ہزار کارڈز کا ڈیٹا چوری ہوا ہے جبکہ دو بینکوں کی جانب سے عالمی ادائیگیاں بند کئے جانے کی بھی اطلاعات ہیں۔

تازہ ترین