• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صحافیوں کےخلاف جرائم کےاستثنیٰ کاعالمی دن

صحافیوں کےخلاف جرائم کےاستثنی کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے۔

پاکستان میں گزشتہ تین عشروں سے صحافت مشکلات سےدوچاررہی ہےاورصحافیوں کونشانہ بنانے کاسلسلہ بدستورجاری ہےگزشتہ پانچ سالوں میں 26صحافی مختلف واقعات میں قتل ہوچکے ہیں قاتلوں کوانصاف کےکٹہرےمیں نہیں لایاجاسکا۔

دہشت گردی سے متاثرہ پاک افغان سرحدی علاقے اورخیبرپختونخواصحافت کےلئےخطرناک ترین خطہ ثابت ہواہے۔فرائض کی انجام دہی میں درجنوں صحافیوں نےاپنی جانوں کانذرانہ پیش کیا۔

حال ہی میں ہری پورمیں سہیل خان کوقتل کیاگیا تواسی شہر کےبخشش الہی کوکچھ عرصہ قبل موت کےگھاٹ اتاردیاگیاتھا ۔صحافیوں کےقاتل اب تک انصاف کےکٹہرے میں نہیں لائےجاسکے۔

پاکستان کوصحافت کےحوالےسےدنیا کے خطرناک ممالک میں شمارکیاجاتاہےایسےمیں صحافیوں کےلئےآزادی کےساتھ اپنےفرائض سرانجام دینےکی گنجائش بھی متاثرہوتی ہےاورصحافیوں کےتحفظ کےلئےموثرقوانین کی ضرورت شدت سےمحسوس ہوتی ہے۔

صحافتی تنظیموں کاکہناہے کہ آزادی صحافت جمہوریت کی بنیادی اکائی ہے۔صحافیوں کوتحفظ کی فراہمی کے ساتھ ان کے قاتلوں کوانصاف کےکٹہرےمیں لانا ناگزیرہے۔

تازہ ترین