• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ بلبل صحرا ‘ ریشماں کو مداحوں سے بچھڑے 5 برس بیت گئے


معروف فوک گلوکارہ ریشماں کو اپنے مداحوں سے بچھڑے پانچ برس بیت گئے ۔

1947 میں جنم لینے والی گلوکارہ ریشماں کا تعلق خانہ بدوشوں کے خاندان سے تھا جو کہ تقسیم ہند کے بعد پاکستان منتقل ہوا۔

ریشماں نے اپنے فنی کیرئیر کا آغاز محض 12برس کی عمر میں ریڈیو پاکستان سے کیا۔ ’’ ہائے او ربا نئیں او لگدا دل میرا ‘‘ ، ’’ چار دنا دا پیار او ربا ، بڑی لمبی جدائی ‘‘ ، اور ’’ اکھیوں کو رہنے دو اکھیوں کے آس پاس ‘‘ جیسے گیت گا کر شناخت حاصل کی۔

انتہائی غریب اورخانہ بدوش خاندان سے تعلق ہونے کی وجہ سے ریشماں نے باقاعدہ تعلیم حاصل نہ کی تھی وہ کم سنی میں ہی مختلف صوفیاء کے مزاروں پر گنگنایا کرتی تھیں۔

عظیم صوفی بزرگ لال شہباز قلندر کے مزا رپر ’’ ہو لعل میری ‘‘ گانے پر انہیں ریڈیو اور بعدازاں ٹی وی پر بھی گانے کا موقع ملا ’’ سن چرخے دی مٹھی مٹھی کوک ،ماہیا مینوں یاد آوندا ‘‘ جیسے گیتوں نے انہیں شہرت کی بلندیوں تک پہنچا دیا اور وہ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کی دعوت پر بھارت بھی گئیں ان کے متعدد گیت بھارتی فلموں میں بھی شامل کیے گئے۔

سال1980 میں انہیں گلے کے کینسر کا انکشاف ہوا سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے علاج معالجہ کیلئے انہیں بھرپور امداد فراہم کی گئی حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں ستارہ امتیاز اور ’’ بلبل صحرا ‘‘ کا خطاب عطاء کیا گیا۔

ریشماں 3نومبر2013ء کو طویل علالت کے بعد انتقال کر گئیں۔

تازہ ترین