• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

6 بینکوں کے ڈیبٹ کارڈ سے عالمی ادائیگیاں معطل

پاکستان کے چھ بینکوں نے اپنے صارفین کو برقی پیغام ارسال کئے ہیں کہ انکے ڈیبٹ کارڈ سے عالمی ادائیگیاں معطل کردی گئی ہیں۔

28 اکتوبر کو ایک اسلامی بینک کے سسٹم پر سائبر حملے کے بعد فوری بعد اسلامی بینک سمیت دو مذید بینکوں نے عالمی ادائیگیاں معطل کیں تھیں اور حملے کے سات روز بعد یہ فہرست ڈبل ہوگئی ہے۔

28 اکتوبر کو ایک صحافی برائن کرب نے سائبر چوروں کے بازار سائبر اسٹیش کی نشاندہی کی تھی۔ اس بازار میں بینکوں کے صارفین کا ڈیٹا بھی فروخت ہوتا ہے ۔

اٹھائیس اکتوبر کو پاکستان کے ایک بینک پر حملہ ہوا۔ چور بینک کے سیکیورٹی سسٹم میں گھس گئے، کچھ ٹرانزیکشنز بھی کردیںلیکن اس وقت تک بینک کا عملہ چوکنا ہوچکا تھا۔ عملے نے پہلے اپنا سسٹم عالمی نظام سے ڈی لنک کیا اوربعد میں ان ٹرانزیکشنز کو ریورس کیا جو سائبر چو ر کرگئے تھے۔

برائن نے اس پر رپورٹ کیا ہےکہ سائبر اسٹیش پر چھبیس اکتوبر کو پاکستانی صارفین کا ڈیٹا فروخت ہوا تھا۔ اٹھائیس اکتوبر کا واقعہ اسی سلسلہ کی کڑی ہے۔

رپورٹ کے مطابق قریب دس بینکوں کے آٹھ ہزار سات سو چار صارفین کا ڈیٹا فروخت ہوا ہے۔ اس خبر کو تقویت یوں مل رہی ہےکہ اب تک چھ بینکوں کے ڈیبٹ کارڈ سے عالمی ادائیگیاں بند کئے جانے کے برقی پیغام چلائے جانے کی اطلاعات ہیں۔

تازہ ترین