• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

’قتل سے پہلے مولانا سمیع الحق سے 2 افراد ملنے آئے‘

جمعیت علما ء اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے ۔

مولانا سمیع الحق کے قتل کے بعدزیر حراست لیے گئے ان کے دو ملازمین کے ابتدائی بیان کی تفصیلات سامنے گئیں ، جس میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ قتل کے وقت مولانا کے کمرے میں 2افراد موجود تھے ۔

ذرائع کے مطابق ملازمین نے بیان میں بتایا کہ مولانا سے ملنے کےلئے آنے والے دونوں افرادان کے جاننے والے تھے ،وہ اس سے قبل بھی ان کے پاس آتے جاتے تھے ۔

ملازمین نے بیان میں کہا کہ دونوں افراد نے مولانا صاحب سے درخواست کی کہ آپ سے اکیلے میں بات کرنی ہے ،مولانا صاحب نے ہمیں بازار سے کھانے پینے کی اشیاء لانے کےلئے بھیج دیا ،15 منٹ بعد واپس آئے تو مولانا خون میں لت پت تھے اور وہ دونوں افراد موقع پر موجود نہیں تھے ۔

ابتدائی بیان میں کہا گیا کہ مولانا کی سانس چل رہی تھی انہیں زخمی حالت میں نجی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبرد نہ ہوسکے ۔

دوسری طرف مولانا سمیع الحق کے قتل کی تحقیقات کے سلسلے میں جیو فینسنگ کا فیصلہ سامنے آیا ہے ،مقتول کے موبائل فون ریکارڈ کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔

فارنزک ماہرین اور تفتیشی افسران نے راولپنڈی میں مولانا کے گھر سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں ،ان کے زیر استعمال اور کمرے کی چیزوں پر موجود فنگر پرنٹس لئے گئے ہیں۔

تحقیقاتی اداروں نےنجی ہائوسنگ سوسائٹی کے ریکارڈ روم سے سی سی ٹی وی ویڈیو بھی لے لی ہے۔

مولانا سمیع الحق کے قتل کا مقدمہ ان کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف راولپنڈی کے تھانہ ائر پورٹ میں درج کیا گیا تھا۔

تازہ ترین
تازہ ترین