• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پولیس مقابلے میں مارا گیا 60 سالہ شخص وارداتیا نکلا

گزشتہ ہفتے نبی بخش میں پولیس کے ہاتھوں مقابلے میں مارا جانے والا شخص 26 سال پرانا وارداتیا اور ڈاکو نکلا، لواحقین کے واویلے کے بعد کی گئی تحقیقات نے پولیس اہلکار کو سرخرو کر دیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کراچی ساؤتھ کے علاقے نبی بخش تھانے کی حدود میں ڈکیتی کی ایک واردات کے بعد پولیس کے ہاتھوں 60 سالہ موٹر سائیکل سوار شخص عبداللہ مارا گیا تھا اور اس کا ایک ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا۔ مرنے والے ملزم عبداللہ کے لواحقین کی جانب سے شورشرابہ کیا گیا اور 60سالہ باریش شخص کو بے گناہ قرار دیتے ہوئے اسے جعلی مقابلے میں مارنا قرار دیا گیا۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی ڈاکٹر امیر شیخ کی جانب سے واقعہ کا نوٹس لیا گیا جس کے بعد آئی جی سندھ کی جانب سے بھی واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا گیا۔ ڈی آئی جی ساؤتھ اور ایس ایس پی سٹی نے واقعہ کی مکمل چھان بین کی۔

پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تحقیقات کے دوران ہی ملزم کے خلاف ناقابل تردید شواہد سامنے آگئے۔ اعلی پولیس حکام کی تحقیقات کے دوران ڈکیتی اور واقعےکی سی سی ٹی وی فوٹیج نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

سی سی ٹی وی فوٹیج میں سفید لباس میں ملزم فقیر کو بھیک دینے والی فیملی سے لوٹ مار کر رہا ہے۔ لوٹ مار کے فوراً بعد پولیس اس جگہ پہنچی اور ملزمان کو فرار ہوتے دیکھ کراُن پر فائرنگ کردی۔ فائرنگ کے نتیجے میں بائیک چلانے والا 60 سالہ عبداللہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔

ملزم کا دوسرا ساتھی فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا تھا، پولیس تحقیقات کے مطابق مارے گئے 60 سالہ باریش عبدالله کی جیب سے لٹنے والے شہری کا سامان موقع سے برآمد ہوا۔

پولیس حکام کے مطابق تحقیقات کے دوران ملزم کا کرمنل ریکارڈ آفس سے 25 سال پرانا سی آر او بھی مل گیا ۔ ریکارڈ کے مطابق ملزم 26 سال قبل بھی وارداتوں کے بعد پکڑا جاچکا ہے۔ 1994 اور 93 19میں ملزم تیموریہ، بریگیڈ، سولجر بازار اور آرٹلری میدان پولیس کے ہاتھوں ڈکیتی اور غیرقانونی اسلحہ کے مقدمات میں گرفتار ہوچکا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے اگر لوٹ مار کی ویڈیو، لٹنے والوں کے بیانات سامنے نہیں آتے یا کرمنل ریکارڈ آفس سے ملزم کا مجرمانہ ریکارڈ نہیں ملتا تو پولیس مقابلہ کرنے والے اہلکار جعلی پولیس مقابلے کے ملزم قرار پا کر جیل کی سلاخوں کے پیچھے جا چکے ہوتے مگر اصلی مقابلے میں اصلی کو مارنے پر اعلی حکام کی’شاباش‘ کے منتظر ہیں۔

تازہ ترین