• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

چین میں ایک کروڑ پتی بھکارن کے چرچے اس وقت زبان زد عام ہیں جو پانچ منزلہ مکان، کئی اسٹور، دکانوں اور جائیداد کی مالکن ہونے کے باوجود بھیک مانگتی نظر آتی ہے۔79 سالہ بھکارن کو ہینگ زو ریلوے اسٹیشن پر دیکھا جاسکتا ہے جو ایک محل نما عمارت کی مالکن ہیں۔

ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے حقیقت معلوم ہونے کے بعد اپنے لاؤڈ اسپیکر پر مسافروں کو خبردار کرنا شروع کردیا ہے کہ وہ اس خاتون کی باتوں میں آکر اس کی کوئی مدد نہ کریں کیونکہ وہ جیسی دکھائی دیتی ہے ویسی ہے نہیں۔

خاتون کے بیٹے نے بتایا کہ وہ پانچ منزلہ کوٹھی نما گھر میں رہتے ہیں اور کئی کاروبار اور جائیدادوں کے مالک ہیں، وہ کئی مرتبہ اپنی ماں کو گداگری سے روک چکے ہیں لیکن وہ نہیں مانتیں ۔

ان کے بیٹے نے بتایا کہ صبح انہیں بہترین ناشتہ پیش کیا جاتا ہے لیکن اس کے بعد وہ ضد کرکے بھیک مانگنے کے لیے باہر نکل جاتی ہیں۔ آج بھی وہ کئی بینک اکاؤنٹس کی مالک ہیں اور ان کے پاس خاصی رقم موجود ہے۔

پہلے خاتون نے ریلوے اسٹیشن پر سیاحتی نقشے فروخت کرنا شروع کیے تھے لیکن بعد میں انہوں نے بھیک مانگنا شروع کردی۔

اب ہر روز وہ صبح دس بجے آتی ہیں اور شام کو 8 بجے گھر لوٹتی ہیں اور روزانہ 300 یو ان کی بھیک جمع کرلیتی ہیں۔

خاتون کے بیٹوں نے سوشل میڈیا ویب سائٹس پر اپنی والدہ کی تصویر شیئر کرتے ہوئے عوام سے کہا ہے کہ وہ انہیں بھیک نہ دیں جس سے کوئی کامیابی نہ ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے ریلوے اسٹیشن انتظامیہ سے کہا کہ وہ روز اعلان کریں کہ اس خاتون کوبھیک نہ دی جائے۔

خاتون کاکہنا ہے کہ وقت گزارنے کے لیے وہ شوقیہ بھیک مانگتی ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے بیٹے اسے وقت نہیں دیتے اور وہ گھر میں رہتے ہوئے اکتاہٹ محسوس کرتی ہیں۔

تازہ ترین