مصنوعی ذہانت (آرٹیفیشل انٹیلی جنس) میں بہت تیزی سے ترقی ہوتی دکھائی دے رہی ہے اور کہا جارہا ہے کہ دنیا میں چوتھا صنعتی انقلاب اب آنے والا ہےاور بہت جلد مشینیں انسانوں کی جگہ لے لیں گی اور ہر کام مشینوں سے لیا جائے گا۔ جہاں مصنوعی ذہانت ہر شعبے میں تیزی سے قدم بڑھا رہی ہے وہیں ’ آٹو موبائل‘ میں بھی مصنوعی ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کے تحت گاڑیاں اب ڈرائیور کے بغیر سڑکوں پر چلتی نظر آئیں گی۔
مصنوعی ذہانت کے جہاں بے شمار فوائد ہیں وہیں اس کے نقصانات بھی دیکھے گئے ہیں، ڈرائیور کے بغیرگاڑیوں کو تیار کرتے وقت اس بات کا خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ اس میں چند اہم سوالات کے جواب درج ہونا بہت ضروری ہے، اسی حوالے سے دنیا کے 233 ممالک میں ایک سروے کیا گیا جس میں تقریباً 4 کروڑ افراد نے حصہ لیا اور 10 مختلف زبانوں میں یہ سروے تیار کیا گیا۔
سروے کا مقصد لوگوں کی رائے لینا تھا کہ ان کے مطابق اگر ڈرائیور کے بغیر گاڑی چل رہی ہو اور سامنے دو قسم کے لوگ اچانک آجائیں تو ان کے خیال میں گاڑی کو کس کو مارنا اور کس کو بچانا چاہیے؟
سروے میں کچھ ایسے سوال پوچھے گئے کہ کیا ’ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑی حادثے کی صورت میں انسانوں کو پالتو جانوروں پرترجیح دے گی؟ فٹ پاتھ پر چلنے والے راہگیروں کو بچائے گی؟ زیادہ لوگوں کو حادثے کا شکار ہونے سے بچائے گی یا کم افراد کو؟ خاتون یا مرد میں سے کس کا انتخاب کرے گی؟ جوان یا بوڑھا گاڑی کی زد میں آئے گا؟ امیر طبقے کا انسان جان سے ہاتھ دھوئے گا یا کوئی غریب؟ اور آخر میں یہ سوال پوچھا گیا کہ کیاکسی بھی حادثے کی صورت میں گاڑی پر ایکشن لیا جائے گا یا نہیں ؟
سروے میں جاپان، نوروے، سنگاپور، ڈنمارک، جنوبی کوریا، آسڑیلیا، برطانیہ، کینیڈا، امریکا، جرمنی ، چین سمیت233 ممالک نے حصہ لیا اور انہوں نے تمام سوالات کے بھرپور جوابات دیے۔
مثلاً ایک سوال کہ ’اگر ایک بورھا اور جوان روڈ پر موجود ہوں تو حادثے کی صورت میں ڈرائیور کے بغیرچلنے والی گاڑی کس کو مارے گی؟ اس سوال کے جواب میں فرانس، برطانیہ، کینیڈا اور امریکا سمیت کچھ ممالک کا کہنا ہے کہ اس صورت میں گاڑی کو جوان کو بچانا چاہیے جبکہ تائیوان ،چین اور جاپان سمیت کچھ کا کہنا ہے کہ بوڑھے کو بچنا چاہیے۔
اسی طرح ایک اور سوال کہ ’ڈرائیور کے بغیر چلنے والی گاڑی فٹ پاتھ پر چلنے والے راہگیروں کو بچائے گی یا مسافروں کو تو اس کے جواب میں جاپان، برطانیہ، نوروے کا جواب راہگیروں کو بچانا ہے جبکہ چین، امریکا، فرانس کے مطابق مسافروں کو بچایا جائے۔