• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

شاہین ولی شاد

عموماً ہم چہرے کی دیکھ بھال پر خاص توجّہ دیتے ہیں، لیکن ہاتھوں، پیروں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے۔حالاں کہ خُوب صُورتی کا تعلق صرف چہرے سے نہیں ہوتا، ہاتھوں، پیروں کی مناسب دیکھ بھال بھی حُسن کے تقاضوں میں شامل ہے۔ہمار ے ہاتھ چوں کہ جسم کے دیگر حصّوں کی نسبت زیادہ استعمال میں آتے ہیں،تو ان کی دیکھ بھال بھی خاص توجّہ کی متقاضی ہے۔گرچہ ہاتھوں کی جِلد قدرتی طور پر چکنی ہوتی ہے، مگر صابن کے بار بار استعمال سے عموماً خشک اور کھردری سی ہوجاتی ہے،تو کوشش کریں کہ ہر بار صابن کے استعمال کے بعد(خاص طور پر خشک موسم میں)ہاتھوں پر کوئی کریم یا لوشن ضرور لگائیں۔ اس سے ہاتھوں کی نمی برقرار رہتی ہے۔پھرہاتھوں کا مساج بھی انھیں نرم و ملائم بناتا ہے، جس کے لیے پہلے انھیں نیم گرم پانی سے اچھی طرح دھو کر تولیے سے خشک کرلیں، اس کے بعد کوئی معیاری کریم لگا کر ہتھیلی کی پشت سے کلائی کی طرف مساج کریں۔پھر انگلیوں سے ناخنوں کی طرف اور آخر میں ہتھیلی کا کم از کم پانچ منٹ تک مساج کریں۔

اسی طرح پیروں کے لیےایک ٹب میں نیم گرم پانی لیں اور تھوڑی سی مقدار میں گلیسرین ڈال کر، دونوں پاؤں ٹب میں ڈبو دیں۔ دس منٹ بعد باہر نکال کر خشک کرکے پٹرولیم جیلی لگائیں۔ پانی ضایع کردیں اور اسی ٹب میں دوبارہ نیم گرم پانی لے کر شیمپو کے چند قطرے ،ڈیٹول اور پھٹکری ڈال کر اُس میں پاؤں ڈبو دیں۔دس،پندرہ منٹ بعد پاؤں کے تلووں کو جھانوے سے خُوب اچھی رگڑ کر دھو کے خشک کرلیں۔آخر میں کوئی کریم یا لوشن لگالیں۔

تازہ ترین