• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی ریاست اترپردیش کے وزیراعلیٰ یوگی ادتیہ نے الہ آباد کا نام تبدیل کر کے پریاگ راج رکھ دیا۔حکومت کا کہنا ہے کہ نام بدلنے کا مقصد شہر کی تاریخی پہچان کو بحال کرنا ہے۔

بھارتی حکومت نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ اس شہر کا نام 435 برس قبل مسلم حکمرانوں نے رکھا تھا۔

یہ سچ ہے کہ اس تاریخی شہر کی بنیاد مغل شہنشاہ اکبر اعظم نے ڈالی تھی اور اسے الہ آباد کا نام دیا لیکن شاہ جہاں کے دور میں اسے الہ آباد سے بدل کر اللہ باد کردیا گیا لیکن بعد میں الہ آباد کے نام سے ہی وہ مشہور ہوا۔

الہ آباد کی تاریخ میں ہندو، مسلمان اور مسیحیوں سمیت تمام مذاہب شامل ہیں مگرایہاں ہندو عقائد سے بہت قریبی تعلق رہا ہے۔ ہر بارہ سال میں ایک بار یہاں گنگا اور جمنا دریاؤں کے سنگم پر کمبھ میلے کا انعقاد ہوتا ہے۔ اس موقع پر یہاں لاکھوں کی تعداد میں عقیدت مند آتے ہیں۔ اس میلے کے دوران تمام مذاہب کے ماننے والے مفت کھانا اور دیگر اشیاء بانٹتے ہیں۔

بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لا نہرو کا گھر آنند بھون بھی یہیں ہے اور شہنشاہ بالی وڈ امیتابھ بچن کا تعلق بھی یہیں سے ہے۔

الہ آباد یونیورسٹی میں تاریخ کے پروفیسر ہیرمبھ چترویدی کے بقول ’یہ سب سیاست ہے۔ اگلے سال 2019 میں عام انتخابات ہونے ہیں اور کوشش کی جا رہی ہے کہ شہر کے ہندو ووٹروں کو خوش کر دیا جائے۔‘

صرف یہ ہی نہیں اتر پردیش کے وزیر اعلی ٰنے فیض آباد کا بھی نام ایودھیا میں تبدیل کر دیا اور اس کے بعد ریاست گجرات میں بی جے پی حکومت کی جانب سے کہا گیا کہ وہ احمدآباد کا نام بدل کر کرناوتی رکھنا چاہتے ہیں۔

تازہ ترین