• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گلوکار اے نیئر کو مداحوں سے بچھڑے 2 سال بیت گئے

نامور پاکستانی پلے بیک سنگر اے نیئر کو مداحوں سے بچھڑے2 سال بیت گئے ۔ ان کی دوسری برسی آج 11 نومبر کو منائی جارہی ہے۔

عیسائی خاندان سے تعلق رکھنے والے اے نئیر 17 ستمبر 1950 کو پیدا ہوئے اور ان کا اصل نام آرتھر نیئر تھا۔1974 میں اے نیئر نے ایک فلم بہشت سے گلوکاری کے کیرئیر کا آغاز کیا اور ان کا پہلا گانا ' یونہی دن کٹ جائے، یونہی شام ڈھل جائے تھا، جبکہ پہلا سپر ہٹ گیت فلم خریدار کاـ، پیار تو ایک ہونا تھا، ہونا تھا ہوگیا، تھا۔اے نیئر کے گیت آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں۔

اے نئیر کے مطابق ان کے کیریئر میں احمد رشدی کا کردار بہت اہم تھا کیونکہ انہوں نے احمد رشدی سے ہی پلے بیک سنگنگ کو سیکھا تھا۔

1980 کی دہائی میں اے نئیر عروج پر تھے اور پاکستانی فلمی صنعت میں وہ اور اخلاق احمد کو نمایاں حیثیت حاصل تھی اور اس دوران انہوں نے 5 بار بہترین گلوکار کا نگار ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔ان کے مشہور گانوں میں 'جنگل میں منگل تیرے ہی دم سے، 'بینا تیرا نام، ' یاد رکھنے کو کچھ نہ رہا، 'ایک بات کہوں دلدارا اور ' میں تو جلا ایسا جیون بھر سمیت متعدد یادگار گیت شامل ہیں۔

ایک انٹرویو کے دوران اے نیئر نے بتایا تھا کہ وہ بچپن سے ہی پلے بیک سنگر بننا چاہتے تھے مگر گھر والے مخالف تھے جس کی وجہ سے ریڈیو پر معروف گلوکاروں کو چھپ کر سنا کرتے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ اداکار کی شخصیت کے حوالے سے گیت ریکارڈ کراتے تھے اور سننے والوں کو ایسے ہی لگتا جیسے اداکار نے خود گانا گایا ہے۔

وہ لاہور ایک میوزک اکیڈمی بھی چلاتے رہے تھے تاہم کافی عرصے سے وہ علیل تھے۔11 نومبر 2016کو حرکت قلب بند ہوجانے کے باعث یہ عظیم گلوکار 66سال کی عمر میں لاہور میں چل بسا۔

تازہ ترین