• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مائیگرنٹس برطانیہ میں کام کرنے کو تیار نہیں، خالی اسامیاں پُر کرنا مشکل ہوگیا

لندن( پی اے ) ایک نئی رپورٹ کے مطابق برطانیہ میں یورپی اور غیر یورپی مائیگرنٹس کی تعداد میں اچانک تبدیلی سے ہنر مند ورکرز کی کمی کی صورت حال خراب تر ہورہی ہے ۔ ایک ہزار آجروں سے کی گئی بات چیت سے ظاہرہواہے کہ اسامیاں پر کرنا ان کیلئے مشکل ہوتاجارہاہے۔چارٹرڈ انسٹی ٹیوٹ آف پرسنل اور ڈیولپمنٹ اور ایڈیکو گروپ کا کہنا ہے کہ ماہر ورکرز کی کمی کی وجہ سے بڑے آجروں کو اجرتوں میں اضافہ کرنا پڑ رہا ہے۔رپورٹ میں کہاگیاہے کہ ورکرز کی یہ کمی اس لئے پیدا ہوئی ہے کہ اب بہت کم ورکرز برطانیہ میں کام کرنے پر رضامند ہورہے ہیں۔سی آئی پی ڈی کے گرون ڈیویز کاکہناہے کہ اب گھڑی کی سوئی الٹی چل رہی ہے کیونکہ اب برطانیہ غیر برطانوی خاص طورپر غیر یورپی شہریوں کے رہنے اور کام کرنے کے ملک کی حیثیت سے اپنی کشش کھوچکاہے ۔جس کی وجہ سے بعض آجرین کیلئے اپنے اداروں میں خالی اسامیاں پر کرنے میں دشواری پیش آرہی ہے۔رپورٹ میں یہ بھی کہاگیاہے کہ بریگزٹ کے بعد اگر خاص طورپر کم ہنر مند افراد کیمزید معاونت اور مدد نہ کی گئی اور سسٹم کو زیادہ آسان نہ بنایاگیاتو موجودہسسٹم کی وجہ سے غیر برطانوی شہریوں اورآجروں کو مزید مشکلات کاسامنا کرنا پڑسکتاہے۔
تازہ ترین