• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پہلی جنگ عظیم کی یادیں ایک واضح تنبیہ بھی ہیں، پوپ فرانسس

پیرس (جنگ نیوز) پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کے 100 برس مکمل ہونے پر دنیا بھر میں خصوصی تقاریب کا اہتمام کیا گیا ۔ پیرس میں یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا جن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ، فرانسیسی صدر میکغوں ، جرمن چانسلر انجیلا مرکل ، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سمیت 67 ممالک کے رہنما شریک ہو ئے۔اس موقع پرپیرس میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکغوں نے قومیت پسندی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ قومیت پسندی ہی جنگ عظیم کا باعث بنی تھی ۔ انہوں نے اپنے ساتھی رہنمائوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قیام امن کے لئے جدو جہد کریں ۔ جرمن چانسلر نے بھی اپنے خطاب میں کہا کہ قومیت پسندی یورپ کے لئے خطرہ بنی ہوئی ہے۔ لندن میں منعقد ہونے والی ایک ایسی ہی تقریب میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائرنے شرکت کی۔ اتوار کے دن منعقد ہونے والی اس تقریب میں ملکہ الزبتھ کے علاوہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے بھی شامل شریک ہوئیں ۔دوسری جانب کیتھولک مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسِس نے کہا ہے کہ پہلی جنگ عظیم کی یادیں ایک واضح تنبیہ بھی ہیں، پہلی عالمی جنگ کو دنیا سے موت کے کھیل کے خاتمے کے پیغام کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں تنازعات کے خاتمے کے لیے بہتر اور قانونی راستے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی یاد میں سینٹ پیٹرز باسیلیکا کے گرجے میں گھنٹیاں بھی بجائی گئیں۔ ادھر جرمن چانسلر انجیلامرکل اور فرانسیسی صدر میکغوں نے فرانسیسی علاقے ریتھونز کا دورہ کیا، جہاں ٹھیک سو برس قبل پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی خاطر ایک تاریخی معاہدہ ہوا تھا۔ ان دونوں رہنماؤں نے ایک یادگاری تقریب میں بھی شرکت کی۔ فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے چھپن کلومیٹر دور واقع کومپیئنئے کے جنگلات کو تاریخ میں ایک اہم حیثیت حاصل ہے۔ گیارہ نومبر سن انیس سو اٹھارہ کے دن اسی مقام پر واقع ریتھونز میں پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی خاطر ایک ڈیل طے کی گئی تھی۔
تازہ ترین