• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتساب مزید تیز ہوگا، حکومت کہیں نہیں جارہی، گزشتہ حکومت نے سرکاری اشتہارات کو کرپشن اور اپنی تشہیر کیلئے استعمال کیا، وزیراعظم کا ویڈیو پیغام موخر، وزیراطلاعات

لاہور(ایجنسیاں)وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے تصدیق کی ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کرپشن انکشافات سے متعلق اپنا ویڈیوپیغام مؤخر کردیا ہے ‘ یہ پیغام اتوارکو جاری ہوناتھا‘زرداری اورشریف خاندان سے پیسے نکلوانے سے مالی بحران حل ہوسکتاہے ‘ 1988 کے بعد پہلا موقع ہے جب مولانا فضل الرحمن کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں‘ حکومت کی گاڑی ڈیزل کے بغیر اچھی چل رہی ہے ‘اب ہم ہائبرڈ اور آٹومیٹک ہوگئے ہیں‘ حکومت کہیں نہیں جارہی ‘ کرپشن پر نرمی دکھائی تو ووٹر سے غداری ہوگی‘ آئندہ دنوں میں احتساب کا عمل مزیدتیز ہوگا‘جیسے ہی شہباز شریف کو گرفتارکیاگیاتو ڈی جی نیب لاہورکی ڈگری جعلی ہوگئی ‘یہ تو دل گردے کی بات ہے کہ نیب کے افسران اس کارخیر میں حصہ ڈال رہے ہیں انہیں سپورٹ کرنا چاہیے ‘پیپلزپارٹی کوخود بھی پتہ نہیں کہ خورشیدشاہ کس کس کے ساتھ ہیں‘ گورنر پنجاب چوہدری سرور اور ق لیگ کے درمیان کوئی اختلافات نہیں اور پارٹی میں کوئی دراڑ نہیں‘ کچھ لوگ مذہب کے نام پرسیاست کررہے ہیں‘یہ لوگ مذہب کالبادہ اوڑھ کربحران پیداکررہے ہیں‘نظریات کی جنگ بندوق سے نہیں دلیل سے جیتی جا سکتی ہے‘گزشتہ حکومت نے اشتہارات کو کرپشن او راپنی تشہیر کے لئے استعمال کیا ‘ رجسٹرڈ صحافیوں کے لئے چار لاکھ مالیت سے زائد کے ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں ‘پاکستان میں سیاسی نہیں بلکہ فکری بحران ہے‘مذہبی قیادت ملک کو حقیقی فلاحی ریاست بنانے کیلئے ہمارے کندھے سے کندھا ملا کر چلے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو لاہورمیں سیمینارسے خطاب اورمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔فواد چوہدری نے کہاکہ جس کو نبی کریمﷺ سے عشق نہیں وہ مومن ہی نہیں، وزیراعظم عمران خان سچے عاشق رسول ہیں، موجودہ حکومت مذہبی قیادت کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر چلے گی‘یہ لڑائی نظریات کی لڑائی ہے جو دلیل سے جیتی جاتی ہے، دلیل کی بنیاد پر بات کرنے والے علما کو شہید کیا گیا، صوفیا کرام کے عبادت گاہوں پر حملے کیے گیے، ماضی میں ریاست نے اس سب کو تماشائی بن کر دیکھا، ریاست لمبے عرصے تک غیر روایتی جنگ میں شریک رہی ہے۔فواد چوہدری نے کہا آسیہ کیس کے بعد پیدا ہونے والا بحران حکومت کا نہیں بلکہ معاشرے کا بحران ہے، توہین آمیز خاکے ہوں یا کسی کو مشیر لگانا ایک طبقہ ہر مسئلے پر سیاست کرتا ہے‘ مذہبی اکابرین کو اس نظریاتی جنگ میں اپنا کردار اداکرنا ہوگا‘نظریات کی لڑائی کو ان ہاتھوں میں جانے سے روکیں گے جو ہمارے مذہب کی خدمت نہیں کررہے، ریاست جب تک تمام مسالک کو برابری کا ماحول نہ دے مسائل حل نہیں ہوں گے‘پیپلز پارٹی سے ہونے والی ملاقات میں یہ کہا تھاکہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ بڑے بھائی کے منصوبوں کا چھوٹا بھائی آڈٹ کرے اس لئے پبلک اکائونٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ پی ٹی آئی کو ملنی چاہیے ، اگر لازماًچیئرمین شپ اپوزیشن کو ہی دینی ہے تو بلاول یا کسی اور کودیدیں ‘انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف زرداری کی پارٹی کے لوگ کہتے ہیں کہ حکومت باہر جاکر بھیک مانگ رہی ہے، تو ایسا کرتے ہیں پاکستان کا جو 84 فیصد قرضہ پی پی پی اور ن لیگ نے لیا ہے، وہ ان دونوں خاندانوں سے نکلوالیتے ہیں‘ پاکستان جمہوری ملک ہے، دیگر جگہوں پر پیسہ نکلوالنے کے جو طریقے آزمائے گئے ہیں، بدقسمتی سے یہاں نہیں کر سکتے، اس لیے دیر لگ رہی ہے‘ ڈی جی نیب لاہور کی ڈگری جعلی تھی تو سابق حکومت نے کیوں کارروائی نہیں کی۔عمران خان کی سیاست ملک او رقوم جبکہ اپوزیشن کی سیاست ان کیلئے گھر کے لئے ہے ‘گورنر ، وزیر اعلیٰ ، وزیر سب ورکر زہیں اور صرف عمران خان لیڈر ہیں‘ انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن کئی سال کشمیر کمیٹی کے سربراہ رہے ان کے دور میں کیا کیا واقعات نہیں ہوئے لیکن انہوں نے کبھی احتجاج نہیں کیا‘جب وہ حکومت میں ہوں تو حکومت ، آئین ہر چیز صحیح ہوتی ہے لیکن جیسے ہی حکومت سے باہر جائیں تو انہیں جان کے لالے پڑ جاتے ہیں۔ انہوںنے میڈیا کے اشتہارات کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے پیسے کہاں سے دینے ہیں ، اگر اشتہارات دیتے ہیں تو پیسوں کی ادائیگی کیلئے قرض لینا پڑے گا یا عوام پر ٹیکس لگائیں گے ،ہم نے دیکھنا ہے کہ ہماری جیب اجازت کتنی دیتی ہے گزشتہ حکومت نے اشتہارات کو کرپشن او راپنی تشہیر کیلئے استعمال کیا اور مہذب معاشروں میں اس کی اجازت نہیں ہوتی ۔ ہم نے یہ اقدام کیا ہے کہ رجسٹرڈ صحافیوں کیلئے چار لاکھ مالیت سے زائد کے ہیلتھ کارڈ دے رہے ہیں ۔

تازہ ترین