• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سپریم کورٹ آف پاکستان نے زلفی بخاری کی دہری شہریت پر نااہلی کے معاملے میں وزیر اعظم عمران خان اور زلفی بخاری کو نوٹس جاری کر دیئے۔

دورانِ سماعت چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے زلفی بخاری کے وکیل سے کہا کہ وہ پہلے ہائی کورٹ جا سکتے ہیں۔

درخواست گزارکے وکیل ظفر اقبال نے مؤقف اختیار کیا کہ خصوصی معاون کا کوئی عہدہ ہی نہیں ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ خصوصی معاون کا عہدہ کیسے وفاقی وزیر یا وزیرمملکت کے زمرے میں آتا ہے۔

سپریم کورٹ نے فریقین کو نوٹس جاری کر دیےجن میں زلفی بخاری،وزیراعظم عمران خان اور وفاق شامل ہیں۔

چیف جسٹس نے اپنے ریماکس میں کہا کہ آپ کہتےہیں کہ زلفی بخاری دہری شہریت رکھتے ہیں، دہری شہریت والا رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتا اس لیے وزیر بھی نہیں بن سکتا۔

جسٹس ثاقب نثار نے مزید کہا کہ مشیروں کے عہدے اس لیے بنائے گئے کہ جو لوگ رکن پارلیمنٹ نہیں بن سکتے وہ مشیر لگ سکیں۔

وکیل ظفر اقبال نے کہا کہ زلفی بخاری نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں مانا ہے کہ وہ دہری شہریت رکھتے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ آئین کے مطابق دہری شہریت والا وزیر نہیں لگ سکتا، سوال یہ ہے کہ کیا معاون خصوصی بھی نہیں لگ سکتا؟

عدالت عظمیٰ نے کیس سماعت جمعے تک ملتوی کر دی، اگلی سماعت لاہور رجسٹری میں ہوگی۔

تازہ ترین