• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سندھ فوڈ اتھارٹی کو مضبوط کرنا ہے، رام کشوری

صوبائی وزیر خوراک ہری رام کشوری لال کا کہنا ہے کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کو مضبوط کرنا ہےکیونکہ لوگوں کو اس سے بہت زیادہ توقعات ہیں۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کے بورڈ کا تیسرا اجلاس صوبائی وزیر خوراک ہری رام کشوری لال کی زیرصدارت منعقد ہوا جس میں سیکریٹری خوراک راشد احمد، ڈی جی فوڈ اتھارٹی امجد لغاری، ڈائریکٹر آپریشنز ابرار احمد شیخ، فوڈ ٹیکنولوجسٹ ڈاکٹر ایس ایم غفران، کراچی چیمبرز آف کامرس، صارفین کے نمائندوں، صدر کراچی سوئیٹس اینڈ نمکو نے شرکت کی۔

اجلاس میں صوبائی وزیر خوراک ہری رام کشوری لال کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز افسوسناک واقعہ پیش آیاجس کی تحقیقات جلد مکمل کی جائیں اور ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

سندھ فوڈ اتھارٹی کو مکمل فعال کرنے کے لیے قوانین کو ایک ہفتےکے اندر حتمی شکل دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی کو مضبوط کرنا ہےکیونکہ اس سے لوگوں کی بہت زیادہ توقعات ہیں۔

ہری رام کشوری لال نے کہا کہ سچائی اور ایمانداری سے کام کریں تو تمام اہداف مختصر عرصے میں حاصل کئے جا سکتے ہیں جبکہ اتھارٹی کو تمام وسائل فراہم کئے جائیں گے۔ ہم کسی کے کاروبار کو بند نہیں کرنا چاہتے،لیکن مضر صحت اشیاء کی فروخت کی اجازت نہیں دے سکتے۔

دوسری جانبڈائریکٹر آپریشنز ابرار احمد شیخ نے کہا کہ سندھ فوڈ اتھارٹی 2018 میں وجود میں آئی ہم نے قلیل عرصے میں 39 غیر قانونی فیکٹریوں کو سیل کیا ہےاور مختلف فیکٹریوں کے خلاف 14 ایف آئی آر درج کی گئی ہیں۔اس کے علاوہ مختلف آپریشنز میں 16 لاکھ 10 ہزار روپے جرمانہ بھی عائد کیا گیا۔

ڈائریکٹر آپریشنز ابرار احمد شیخ نے کہا کہ کراچی میں واقع ایمپریس مارکیٹ میں آپریشنزکے دوران 25 ہزار ٹن مضر صحت گوشت بھی تلف کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پینے کے پانی کی 17 کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے اور انہوں نے مختلف فیکٹریوں کو بھتری لانے کے لیے 5869 نوٹس جاری کئے ہیں جبکہ کمپنیوں کو لائسنس کے اجراء کا آغاز جلد کیا جائے گا۔

تازہ ترین