• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

تھریسامے کے بریگزٹ پلان پر منسٹرز شروع سے ہی تحفظات کا شکار

لندن (پی اے) برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کیلئے اپنے بریگزٹ پلان کو پارلیمنٹ سے منظور کروانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ خود تھریسامےکی کابینہ کے منسٹرزکو بھی بریگزٹ پلان پر آغاز سے ہی تحفظات تھے۔ بی بی سی کو معلوم ہوا ہے کہ اس بریگزٹ پلان کے کچھ حصوں کو جولائی میں ان کی ٹاپ ٹیم کے ارکان نے مایوس کن اور تشویشناک قرار دیا تھا۔ تھریسا مے کو اپنے منسٹرز کے ساتھ ہی بریگزٹ پلان پر اتفاق حاصل کرنے میں مشکلات ہیں۔ دو منسٹرز نے بی بی سی کو بتایا کہ اس کے کم امکانات ہیں کہ پلان کو پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہو سکے۔ ان میں سے ایک وزیر نے کہا کہ ایک جیسی سٹریٹیجی پر زور دینا خود وزیراعظم کیلئے نقصان دہ ہوگا۔ ماہ رواں کے آخر میں برسلز میں یورپی رہنمائوں سے مذاکرات سے قبل تھریسا مےکابینہ میں اپ پلان پر اتفاق چاہتی ہیں۔ جولائی میں تھریسا مے کا کہنا تھا کہ کابینہ اس پلان پر متفق ہو گئی ہے لیکن اس کے بعد بریگزٹ سیکرٹری ڈیوڈ ڈیوس اور فارن سیکرٹری بورس جانسن نے اس پلان سے اختلاف کرتے ہوئے استعفیٰ دے دیا تھا۔ بی بی سی پولیٹیکل ایڈیٹر لارا کونسبرگ کا کہنا ہے کہ کابینہ کے ذرائع نے انکشاف کیا کہ اس پلان کے کئی پہلوئوں پر شروع سے ہی کابینہ کے کئی دوسرے ارکان نے بھی شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا، جن میں ریمین کے سپورٹرز بھی شامل تھے۔ ایک کیبنٹ منسٹر نے کہا کہ منسٹرز نے انتہائی بوجھل دل کے ساتھ تجاویزکی منظوری دی تھی۔ ٹریڈ سیکرٹری لیام فاکس نے پلان میں ٹریڈنگ ارینجمنٹس کے عناصر پر گہری تشویش اور شک کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سے بریگزٹ کے بعد برطانیہ کی ٹریڈ ڈیلز کرنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔ یورپی یونین میں برطانیہ کی رکنیت برقرار رکھنے کے حامی ہوم سیکرٹری ساجد جاوید نے بھی اسی طرح کے خیالات کا اظہار کیا اور معیشت کیلئے یورپی کامن رول بک کی تجویز کو نقصان دہ قرار دیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تشویشناک ہے، اس میں یہ تجویز دی گئی تھی کہ پانچ سال کے بعد ارینجمنٹس پر ریویو ہونا چاہئے۔ ہائوس آف لارڈز لیڈر بیرونس ایونز نے کہا کہ پلان میں دی گئی تجاویز کے بعض پہلوئوں کو ہضم کرنا ان کے لئے انتہائی مشکل ہے اور انہیں پارلیمنٹیرینز کو اس کی وضاحت کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔ پینی مورڈانٹ اور ایستھر میکوے نے اس پلان کی پبلک سپورٹ کے بارے میں ہچکچاہٹ کا اظہار کیا اور کہا کہ آیا بریگزیٹئرز ایم پیز اس پلان کی پارلیمنٹ میں سپورٹ کر سکیں گے۔ دریں اثنا ٹرانسپورٹ سیکرٹری کرس گریلنگ نے متنبہ کیا کہ کم از کم 40 یورو سکپٹک ایم پیز ہڑتال کر سکتے ہیں۔ ان کے قریبی ذرائع نے اس بات کی تصدیق نہیں کی، تاہم کہا کہ وہ چیکرز تجاویز کے بارے میں آغاز سے ہی انتہائی تشویش کا شکار تھے۔ ڈیفنس سیکرٹری گیون ولیمسن نے بھی کہا کہ تجاویز پیپرپر کئی خدشات ہیں۔ ان کی وضاحت ہونی چاہئے۔ شیڈو بریگزٹ سیکرٹری سر کیئر سٹارمر کا کہنا ہے کہ اس صورت حال سے یوں دکھائی دیتا ہے کہ تھریسامے ٹھوس حمایت کے بغیر ہی اپنے مذاکرات کے مقاصد میں آگے بڑھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئے ریفرنڈم کا آپشن ابھی ٹیبل پر موجود ہے، باوجود اس کے کہ لیبر لیڈر جیرمی کوربن نے لکھا کہ بریگزٹ کو روکا نہیں جا سکتا۔

تازہ ترین