• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا کے امن کو لاحق خطرات سے نمنٹے کیلئے نسل پرستی اور انتہاپسندی کا خاتمہ کرنا ہوگا، عالمی لیڈرز

پیرس(آئی این پی)فرانس کے دارالحکومت پیرس میں عالمی جنگ کے خاتمے کی صد سالہ تقریبات میں شریک دنیا بھر کے لیڈروں نے کہا ہے کہ عالمی امن شدید خطرات سے دوچار ہے، قیام امن کےلئے ٹھوس اقدامات کا فروغ اور کثیر الجہت پالیسیاں ناگزیر ہیں، قومیت پرستی ، نسل پرستی ، انتہا پسندی ،اقتصادی ، ماحولیاتی اور تارکین ِ وطن کے مسائل کا حل اشد ضروری ہے،غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق دنیا بھر سے آئے ہوئے عالمی لیڈروں نے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں گزشتہ روزمنعقدہ پہلی عالمی جنگ کے خاتمے کی صدی تقریبات میں شرکت کی ہے۔ جنگ بندی کو ایک سو سال پورا ہونے پر پیرس امن فورم کا انعقاد کیا گیا ہے۔اس میں شریک عالمی لیڈروں نے خبردار کیا ہے کہ اس وقت دنیا کا امن خطرے سے دوچار ہے۔اس تین روزہ فورم کا مقصد امن کے لیے ٹھوس اقدامات کا فروغ اور کثیرالجہت پالیسیوں کی حوصلہ افزائی ہے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریز نےپیرس امن فورم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپیل کی کہ کثیرالجہت پسندی کے ذریعے سماجی عدم مساوات،ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلائو اور موسمی تبدیلی سمیت تمام عالمی چیلنجز سے نمٹا جائے۔انہوں نے کہا کہ حقائق ظاہر کرتے ہیں کہ کثیرالجہت پسندانہ تعاون کے ذریعے مختلف چیلنجز سے نمٹنے میں نمایاں کامیابیاں حاصل ہوئیں۔اس وقت دنیا کو دہشت گردی سمیت دیگر مختلف خطرات کا سامنا ہے۔اس صورتحال کے پیش نظر،کثیرالجہت پسندی نا صرف ایک امید ہے،بلکہ وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے پرزور الفاظ میں کہا کہ اگر کثیرالجہتی کو ختم کیا جائے گا تو مختلف ممالک کی حکومتیں اپنے عوام کی طرف سے تحفظ کے حصول کی توقعات کو پورا نہیں کرسکیں گی۔ میزبان فرانسیسی صدرایمانوئل ماکرون نے فورم کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کا استحکام قومیت پرستی ، نسل پرستی ، انتہا پسندی ،اقتصادی ، ماحولیاتی اور تارکین ِ وطن کے مسائل کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔انھوں نے کہا کہ جنگ بندی کی یاد میں پیرس میں منعقدہ تقریب میں دنیا کے چوراسی لیڈروں کی شرکت ایک تاریخی موقع ہے۔مستقبل کے حوالے سے اہم بات یہ ہے کہ اس امیج کی کس طریقے سے تشریح کی جاتی ہے۔اس کو اقوام کے درمیان ایک پائیدار امن کی علامت کے طور پر پیش کیا جاتا ہے یا اس کو دنیا میں ایک نئی اکھاڑ پچھاڑ سے قبل اتحاد کے ایک آخری لمحے کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔یہ سب اب ہم پر منحصر ہے۔ صدرایمانوئل ماکرون نے کہا کہ پیرس امن فورم کا مقصد دنیا میں قیام امن کے لیے ٹھوس اقدامات کا فروغ ہے اور اس کا ہر سال اعادہ کیا جانا چاہیے۔فورم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ،جرمن چانسلر انجیلا مرکل اور روسی صدر پوٹن سمیت مختلف ممالک کے سربراہوں نے بھر پور شرکت کی اور دنیا میں قیام امن کے لئے موثر کوششیں کرنے کا عزم کیا۔

تازہ ترین