• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

صاف پانی سب کیلئے ‘‘ پراجیکٹ تحت 80کروڑ ایڈوانس لینے کے باوجود کمپنی 12سال میں صرف 250فلٹریشن پلانٹ نصب کر سکی

پشاور(نیوزرپورٹر) خیبر پختونخوا میں ’’ صاف پانی سب کیلئے ‘‘ پراجیکٹ تحت 80کروڑ ایڈوانس لینے کے باوجود کمپنی 12سال میں صرف 250فلٹریشن پلانٹ نصب کر سکی‘ فلٹریشن پلانٹس کو غیر معیاری بھی قرار دیدیا گیا‘کمپنی نے مجموعی طور پر 1159فلٹریشن پلانٹ نصب کرنا تھے‘ نیب نے ایم ایس آئیڈیل ہائیڈر ٹچ سسٹم کے گرفتار چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد رمضان شیخ اور محکمہ بلدیات کے چیف انجینئر اصغر خان کیخلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ‘نیب نے کمپنی کے ایک اور چیف ایگزیکٹو آفیسر کو بھی گرفتار کرلیا ، گرفتار ملزمان کی تعداد 3ہو گئی‘ نیب نے ڈیرہ سے سرائے گمبیلا تک 117کلو میٹر سڑک کی تعمیر میں ناقص مٹیریل کے استعمال کی بھی تحقیقات شروع کر دی ہیں‘ذرائع کے مطابق اپریل 2006ءمیں وفاقی وزارت صنعت و پیدوار نے ملک بھر میں صاف پانی کی فراہمی کیلئے ’’ صاف پانی سب کیلئے‘‘ پراجیکٹ کا آغاز کیا جس کیلئے ملک بھر کی مختلف یونین کونسلوں میں فلٹریشن پلانٹ نصب کئے جانے تھے ‘ خیبرپختونخوا میں بھی 1159پلانٹ نصب کئے جانے تھے ‘ نومبر 2007ءمیں خیبرپختونخوا میں 1159فلٹریشن پلانٹس کی تنصیب کیلئے ایم ایس آئیڈیل ہائیڈر ٹچ سسٹم کو ٹھیکہ دیا گیا اور پراجیکٹ کا تخمینہ اڑھائی ارب روپے لگایا گیا ‘ ایم ایس آئیڈیل ہائیڈر ٹچ سسٹم (آئی ایچ سی ) نے بعد ازاں ایم ایس آئیڈیل ہائیڈر ٹچ سسٹم پاکستان لمیٹڈ (آئی ایچ ایس پی ایل) کے نام سے ایک نئی کمپنی کی بنیاد رکھی اور اسے مشروط بینک گارنٹی منتقل کرکے اس پر 80کروڑ روپے بطور ایڈوانس حاصل کئے گئے ‘ ٹھیکیدار نے ایڈوانس رقم خورد برد کرکے پورے صوبے میں صرف 250فلٹریشن پلانٹ نصب کئے جس کی وجہ سے قومی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوا‘ نیب خیبرپختونخوا نے کمپنی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر محمد رمضان شیخ اور محکمہ بلدیات خیبرپختونخوا کے چیف انجینئر اصغر خان کو گرفتار کرلیا ‘اصغر خان پراجیکٹ کے دوران کمپنی کے ڈپٹی پراجیکٹ ڈائریکٹر تھے‘نیب نے کمپنی کے ایک اور چیف ایگزیکٹو ملزم عبداالمعید فاروقی کو گرفتار کرکے شامل تفتیش کر لیا جسے آج منگل کے روز پشاورکی احتساب عدالت میں پیش کیاجائے گا ۔
تازہ ترین