• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’حکومت کے پاس نہ منصوبہ بندی کی اہلیت ہے نہ صلاحیت‘

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے بنی گالہ میں تجاوزارت سے متعلق کیس میں ریمارکس دیے ہیں کہ موجودہ حکومت کے پاس منصوبہ بندی کی نہ تو اہلیت ہے اور نہ ہی صلاحیت ہے۔

بنی گالہ میں تجاوزارت سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ آف پاکستان میں سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سی ڈی اے کی جانب سے رپورٹ پیش کر دی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس میں ریمارکس دیےکہ جن کیسز کا نوٹس لے رکھا ہے وہ ادھورے چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، ان کا فیصلہ کر کے جاؤں گا۔

مارگلہ ہلز پر درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے کہا کہ چونکہ نیا پاکستان بن رہا ہے،اس کیلئے بھی آپ کو زمین چاہیے، ممکن ہے کہ آپ زیر زمین بجلی کی لائنیں بچھائیں، ممکن ہے آپ زیر زمین ٹرین بھی چلانا چاہیں، بنی گالہ میں سہولتوں کے لیے زمین چاہیے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سی ڈی اے نےکوئی پلان نہیں دیا یا تو جرمانہ لے کر تعمیرات کو ریگولائز کر دیں، بنی گالہ کی منصوبہ بندی کے تحت ڈیولپمنٹ کرنا ہے تو تعمیرات خریدنی پڑیں گی۔

انہوں نے کہا کہ مالکان کو ازالے کے لیے ادائیگی کرنی پڑے گی، ریگولرائزیشن کے لیے پیسے دینا ہوںگے، اگر نیا شہر بنانا چاہتے ہیں تو سی ڈی اے زمینیں حاصل کرے،مفاد عامہ کی درخواستیں لوگوں کی سہولت کے لیے سنتے ہیں۔

سروے جنرل آف پاکستان کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے سروے کیا ہے مگر ابھی تک فیس نہیں ملی،3.42ملین سی ڈی اے اور آئی سی ٹی نے دینا ہیں۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ سی ڈی اے نےادائیگی کی منظوری دے دی ہے،کچھ پیسے پنجاب حکومت کو بھی دینے ہیں۔

سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکم دیا کہ سروے جنرل آف پاکستان کو ایک مہینے میں ادائیگی کی جائے۔

تازہ ترین