• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کار ریپئر ورکرز کوسابق مالک سے گاہکوں کے کوائف چرانے پر قید

لندن (پی اے) ایک کار ریپئر ورکر کو اپنے سابق آجر سے گاہکوں کے ذاتی کوائف چرانے پر سزائے قید سنا دی گئی۔ انفارمیشن کمشنرز آفس نے کہا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کیس پر کوئی جیل جائے گا جس میں اس نے کارروائی کی۔ مصطفی قاسم نے حادثے کے بارے میں اطلاع، نام، فون نمبرز اور گاڑی کے بارے میں تفصیلات چوری کی تھیں، ایک ماہر نے کہا ہے کہ آئی سی او نے بظاہر اپنے اختیارات کے بارے میں روشنی دیکھ لی ہے۔ مصطفیٰ کو لندن وڈ گرین کرائون کورٹ نے سزا سنائی ہے، جہاں اس نے اقبال جرم کیا۔ ریگولیٹر اس وقت معاملے میں شامل ہوا جب ملزم کے سابق کام کرنے والے ادارے نیشن وائیڈ ایکسیڈنٹ ریپئر سروس کو احساس ہوا کہ اس کے گاہکوں کو پریشان کن کالز کا نشانہ بنایا جارہا ہے اور وہ معاملہ آئی سی او کی توجہ میں لایا۔ واچ ڈوگ ڈیٹا پروٹیکشن ایکٹ کے تحت اس طرح کے مخصوص جرائم پر قانونی کارروائی کرتا ہے جو سزائے قید پر منتج نہیں ہوتی۔ تاہم اس کیس میں کمپیوٹر مس یوز ایکٹ کے استعمال کا آپشن استعمال کیا جو عدالتوں کو سزا سناتے ہوئے زیادہ دائرہ اختیار دیتا ہے۔ ایک ترجمان نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوا ہے کہ آئی سی او اپنے سامنے موجود سب سے زیادہ مناسب اور موثر اختیارات استعمال کرنا چاہتا ہے۔ کمپیوٹرز اینڈ لاء میگزین کی ویب سائٹ ایڈیٹر نے کہا ہے کہ اب ایسی کارروائی کو بڑھنا چاہئے اور وہ1990ء کے ایکٹ کے تحت قانونی کارروائی کے فیصلے کا خیرمقدم کرتی ہیں۔
تازہ ترین