• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جابر صدیق کی حوالگی کے کیس کی سماعت 10مارچ کو ہوگی

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) کراچی کے بزنس مین جابر صدیق کے منی لانڈرنگ، کلاس اے ڈرگ، جبری وصولی کے الزامات میں امریکہ کو حوالگی کا ٹرائل اگلے سال مارچ میں ہو گا امریکی حکام نے برطانیہ سے ان الزامات کو اٹھایا ہے اور جابر اس وقت تک کسٹڈی میں رہے گا۔یہ رولنگ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹس کورٹ کے ایک جج نے پیر کو دی۔ جابر صدیق جابر موتی اور جابر موتی والا کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ اسے ایکسٹراڈیشن جج کے سامنے وانڈزورتھ پریژن سائوتھ ویسٹ لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے مختصر کیس مینجمنٹ سماعت کیلئے پیش کیا گیا۔ جج نے اس کا مزید کسٹڈی ریمانڈ دیا اور اعلان کیا کہ ایکسٹراڈیشن ٹرائل اگلے سال 10مارچ کو ہوگا۔ جج نے کہا کہ فروری میں ٹرائل ممکن نہیں، یہ تاریخ پہلے مقررکی گئی تھی، اس کا سبب شیڈولنگ وجوہات اور قونصل کی عدم دستیابی ہے۔ جابر صدیق کو سکاٹ لینڈ یارڈ آفیسرز نے ہلٹن ہوٹل سے اگست میں ایف بی آئی کی 2005کے بعد سے انویسٹی گیشن کے نتیجے میں گرفتار کیا تھا۔ کرائون پراسیکیوشن سروس امریکی لا انفورسمنٹ اتھارٹیز کی جانب سے یہ کارروائی کر رہی ہے۔ الزام ہے کہ جابر صدیق ڈی کمپنی کا سینئر ممبر ہے، یہ کرائم سنڈیکیٹ دائود ابراہیم سے منسلک ہے۔ موتی کے وکیل ٹوبی کیڈمین نے عدالت سے کہا کہ جابر صدیق کے ڈی کمپنی سے تعلق کے الزامات بے بنیاد ہیں۔ اس کا کلائنٹ اچھے کردار کا مالک ہے، اس کی اچھی ساکھ ہے اور اس کے خاندان کے ارکان نے کراچی سٹاک ایکسچینج کو قائم کرنے میں مدد دی۔
تازہ ترین