• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ڈیفنس کراچی میں اتوار کو انتقال کرنے والے دو بچوں کے والد نے مقدمہ درج کرا دیا، مقدمے میں قتل بالسبب اور زہر خورانی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

بچوں کے والد احسن کہتے ہیں شبہ ہے کینڈی کھانے سے کچھ ہوا ہے ، بچوں نے گھر آ کر بھی کینڈی فلاس کھایا تھا جبکہ نانا فاروق نے کہا کہ بچوں نے 4 جگہوں سے مختلف چیزیں کھائی تھیں اور اب پولیس کارروائی کرے کہ کس کھانے سے کیا ہوا ؟

کراچی میں مبینہ مضر صحت کھانا کھانے سے دوبچوں کی موت کے معاملہ پر مقدمہ بچوں کے والد احسن کی مدعیت میں ساحل تھانے میں درج کروایا گیا ہے، مقدمہ میں دفعات 322 یعنی قتل بالسبب اور272 یعنی زہر خورانی شامل ہیں ۔

ایف آئی ارمیں بچوں کےوالد کا کہنا ہے اس کے بھائی سبحان نے بچوں اور ان کی والدہ کی طبیعت خراب ہونے اور احمد کے انتقال کا بتایا جس پر وہ لاہور سے کراچی آئے۔

ایف آئی آر میں بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ اس کی اہلیہ کے مطابق وہ بچوں کو 5 بجے ایمیوزمینٹ پارک لیکر گئی جہاں فوڈ اسٹال سے کینڈی اور چپس کھائے تھے، بعد میں گیارہ بجے ڈیفنس کی زم زمہ اسٹریٹ پہ واقع ریسٹورینٹ سے کھانا کھایا۔

ایف آئی آر کے متن کے مطابق بچوں کی ماں کا کہنا ہے کہ اتوار کے دن 2 بجے بچوں اور ان کی طبیعت خراب ہوئی جس پر بھائی سبحان بچوں اور عائشہ کو لے کراسپتال پہنچے۔

پولیس حکام کے مطابق بچوں کی ہلاکت کی تحقیقات جاری ہیں، کیمیکل کے نمونے مقامی لیبارٹریز اور لاہور میں پنجاب فارنسک سائنس ایجنسی بھیجے گئے ہیں، کیمیکل رپورٹ اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی پولیس رپورٹ تیار ہوگی۔

جناح اسپتال کے ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر شیراز کے مطابق مضر صحت کھانا کھاکر انتقال کرجانے والے بچوں کی میڈیکو لیگل رپورٹ مکمل کر کے پولیس حکام کے حوالے کردی گئی ہے۔

میڈیکو لیگل رپورٹ کے مطابق دونوں بچوں کے جسم سے خون، کپڑوں اور اعضاء کے 6 نمونے حاصل کیے گئے ہیں، ایڈیشنل پولیس سرجن کے مطابق جاں بحق ہونے والے دونوں بچوں کے ناخن نیلے پڑ چکے تھے جن کی وجہ زہر خورانی اور بیماری بھی ہوسکتی ہے۔

تازہ ترین