• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’ہمارے خلاف وعدہ معاف گواہ ڈھونڈے جا رہے ہیں‘

مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ہمارے ساتھ انصاف نہیں ہو رہا، ہمارے خلاف لوگوں کو وعدہ معاف گواہ بننے پر مجبور کیا جاتا ہے اگر نہ بنے تو وارنٹ جاری کر دیئے جاتے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ڈی جی نیب فریق بن چکے ہیں اور ان کا ٹارگٹ ن لیگ ہے، موصوف عرصے سے ہمارے خلاف انتقامی کارروائی کر رہے ہیں ۔

رہنما ن لیگ نے بتایا کہ ڈی جی نیب ٹی وی انٹرویو دے کر جھوٹ بول رہے ہیں، انہوں نے حقائق کو تروڑ مروڑ کر پیش کیا ہے، ہمیں جبرا ًایک ہاؤسنگ اسکیم کا مالک بنایا جا رہا ہے ۔

سعد رفیق نے کہا کہ میں نے سپریم کورٹ میں بیان حلفی دیا کہ پیراگون سے کوئی تعلق نہیں ہے، یہ کوشش کر رہے ہیں کہ کسی طرح ہمارے خلاف کوئی چیز ان کے ہاتھ آئے ۔

سابق وزیر ریلوے نے کہا کہ شہباز شریف اور ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہو رہا ہے اور موجودہ حکومت اس انتقامی کارروائی میں پوری طرح شریک ہے ، یہ حکومت عوامی فلاح کی بجائے اپوزیشن کو دبا رہی ہے ۔

سعد رفیق نے کہا کہ میرا قصور یہ ہے کہ میں بولتا ہوں ، اگر بولنا بند کر دوں تو کوئی نیب نہیں ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہم 15 پندرہ بار جیل جا چکے ہیں ہمیں جیل کا کوئی خوف نہیں ہے۔

سابق وزیر نے کہا کہ جو لوگ آج قانون سے کھیل رہے ہیں کل وہ قانون کی گرفت میں آئے تو پتہ چل جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ جب منتخب لوگوں کی تذلیل کی جائے گی اور جوتے مارے جائیں گے تو پھر نظام کیسے چلے گا ؟

ان کا کہنا تھا کہ ایک دوسرے کے گریبان پھاڑنا اور چور چور کہنا حکومتوں کا رویہ نہیں ہوتا، ہر عمل کا ایک ردعمل ہے ہمیشہ خاموشی نہیں رہتی اور اب پرانے وقتوں کی سیاست نہیں چلے گی ۔

تازہ ترین