• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دنیا بھر میں آج شوگر کے عالمی دن کے موقع پر ماہرین طبی کی جانب سے گلوئے کے پتے کھانے کی خاص تائید کی گئی ہے۔ شوگر ایک ایسی بیماری ہے جس میں انسولین کی کمی یا انسولین کے اثر میں خرابی سے خون میں شوگر کی زیادتی ہو جاتی ہے۔ ہمارے جسم میں موجود لبلبہ جسم میں شوگر پیدا کرتا ہے۔

ایک رپورٹ کے مطابق پوری دنیا میں تقریباً 10 لاکھ افرادمیں روزانہ کی بنیاد پر شوگر کی تشخیص ہوتی ہے، یہ بھی کہا جارہا ہے کہ سال 2020 تک شوگر کا شمار تیسری بڑی بیماری میں کیے جانے کا امکان ہے۔

طبی ماہرین نے شوگر کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے گلوئے کے پتوں کے استعمال کا مشورہ دیا ہے۔ گلوئے کے پتے کے بارے میں یہ کہا جاتا ہے کہ یہ ایک ایسا پتہ ہےجس کا استعمال انسان کو 80سال تک بیمار نہیں ہونےدیتا۔ یہ پودا تقریباً ہر علاقے میں پایا جاتا ہے، گلوئے ایک جڑی بوٹی ہے جس کی جڑ اور بیل جتنی مفید ہے اس کے پتے صحت کے لیےاس سے ہزار گنا زیادہ فائدہ مند ہیں۔

گلوئے کے پتوں کو جادوئی جڑی بوٹی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ یہ صرف شوگر کے مرض کا علاج نہیں بلکہ اس سمیت کینسر، موٹاپے، میٹابولزم، کولیسٹرول، دل کی مضبوطی، بلڈ پریشر اور جسم میں موجود خون کو صاف کرنے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں۔ گلوئے کے پتے شوگر کو کیسے کنٹرول میں رکھتے ہیں :

*گلوئے کے پتے انسولین کی پیداوار کو بڑھاتے ہیں۔

*یہ گلوکوز کی بڑھتی مقدار کو جلانے کی صلاحیت بھی رکھتے ہیں، جس سے خون میں شکر کی سطح کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

*گلوئے کے پتوں میں شامل hypoglycaemic ایجنٹ کا کام شوگر کی سطح کو کنٹرول میں رکھنا ہے۔ اس کے علاوہ یہ خون میں شکر کی سطح اور لپڈ (lipids) کو کم کرنے میں مدد کرتا ہے۔

*اس کے علاوہ یہ کھانے کو فوری ہضم کرتا ہے جو کہ شوگر ہونے کی ایک بہت بڑی وجہ ہے۔

تازہ ترین