• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’دہشت گردی کے تمام کیسز ہمارے اداروں نے حل کئے‘

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں دہشت گردی کے واقعات ہوئے،کوئی ایک کیس ایسا نہیں جو ہمارے اداروں نے حل نہیں کیا۔

سندھ اسمبلی میں خطاب کے دوران وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سانحہ صفورہ، ولی بابر اور امجد صابری کی شہادت کے واقعات ہوئے،یہ تمام مقدمات ہمارے اداروں نے حل کئے۔

انہوں نے ایوان میں استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا میں کوئی ایسا کیس ہے جو وہاں کے اداروں نے حل کیا ہو؟ ڈی آئی خان میں جیل ٹوٹی تھی، کیا ہوا ؟ کیا کیس حل ہوا؟ پیپلز پارٹی کو عوام کریڈٹ دے دیتے ہیں۔

سید مراد علی شاہ نے کہا کہ سندھ حکومت کی سب سے بڑی پریشانی اسٹریٹ کرائمز کی ہے۔

ان کا کہناتھا کہ ایوان میں بات کی گئی کہ گائے،بکری چوری پر کیس بن جاتے ہیں،کوئی ایک کیس بتایا جائے جو اس طرح کی چوری پر بنا ہو؟

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نگراں حکومت کے دوران پولیس افسران کی پوسٹنگ پی پی کو توڑنے کے لئے کی گئی،ماضی میں پنجاب میں مختلف افسران کا تبادلہ کرکے انہیں پیپلز پارٹی توڑنے کا کام دیا گیا ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پیپلز پارٹی توڑنے کے کام لگائے گئے افسر اب تک سوچ رہے ہیں کہ ان کا دفتر کہاں ہے۔

مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ماضی میں آپریشن میں حصہ لینے والے افراد کو چن چن کر مارا گیا، اب تو آپ لوگ بھی لندن سے احکامات نہیں لیتے۔

تازہ ترین