• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ورلڈ کپ ،سرفراز ہی قیادت کیلئے چوائس،عہدے کی معیاد نہیں،پی سی بی،کمیٹی سے مشورے کی ضرورت نہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کپتان سرفراز احمد کے حوالے سے بحث کو ختم کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا خواہ مخواہ تنازع پیدا کررہا ہے، سرفراز احمد عمدہ کپتانی کررہے ہیں۔ ان کے بارے میں قیاس آرائیاں غلط ہیں۔ بدھ کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی کے حنیف محمد ہائی پرفارمنس سینٹرمیں چیف آپریٹنگ آفیسر سبحان احمد اور ڈائریکٹر مدثر نذر کے ساتھ پریس کانفرنس میں سرفراز احمد کو ورلڈ کپ تک کپتان مقرر کرنے کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انشاء اللہ۔ سرفراز پاکستان کے کپتان ہیں ان کے عہدے کی کوئی معیاد نہیں ہے۔ سابق چیئرمین شہریار خان نے انہیں کپتان بناکر اچھا فیصلہ کیا تھا۔ واضح رہے کہ ورلڈ کپ سے قبل پاکستانی کرکٹ ٹیم کو جنوبی افریقا، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف پندرہ ون ڈے انٹر نیشنل میچ کھیلنا ہیں۔ احسان مانی نے ورلڈ کپ کا نام تو نہیں لیا لیکن یہ بحث ختم کرتے ہوئے کہا کہ وہی پی سی بی کی چوائس ہیں۔ ورلڈ کپ تک کپتان ہوں گے۔ کپتان کی تقرری چیئرمین کا صوابدیدی اختیار ہے، کرکٹ کمیٹی سے رائے لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ پی ایس ایل کا فائنل انشا اللہ کراچی میں ہوگا۔ پاکستان میں آٹھ میچ ہونگے۔ آئندہ تمام میچز پاکستان میں کروانے کی کوشش کریں گے۔ایم ڈی کو اس لئے سب سے بڑی تنخواہ دینا پڑرہی ہے کیوں کہ ہم قابل لوگ لانا چاہ رہے ہیں۔ احسان مانی نے اس بات کو تسلیم کرنے سے انکارکردیا کہ ان کے ابتدائی چند ہفتے تنازعات سے بھرپور تھے۔ میں نے صرف میڈیا سے یہ کہا تھا کہ کسی میڈیا والے نے جسٹس قیوم رپورٹ نہیں پڑھی تھی۔ اس پر میڈیا والوں نے کہا کہ ہم نے رپورٹ پڑھی ہے تو انہوں نے کہا کہ میں نے لاہور کے میڈیا کی بات کی تھی۔ ایک صحافی نے کہا کہ میں لاہور میں بھی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کے ڈھانچے کی ری اسٹرکچرنگ کریںگے ،تسلی کے ساتھ تبدیلیاں آئیں گی۔بورڈ کو شفافیت اور احتساب کی جانب لے کر جارہا ہوں۔ ڈومیسٹک کرکٹ کو تگڑا کروں گا۔ جب چیئرمین کا احتساب ہوگا تو سب کا احتساب ہوگا۔ دس سال بعد پہلی بار پی سی بی کے اکائونٹس ہماری ویب سائٹ پر ہیں۔ مکی آرتھر اور اظہر محمود کو پی ایس ایل میں عہدہ دینے کا فیصلہ مجھ سے پہلے ہوا تھا۔ ان کے کنٹریکٹ کا جائزہ لے رہا ہوں۔ ڈپارٹمنٹل کرکٹ پر حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے لیکن موجودہ ڈومیسٹک سسٹم چلانا مشکل ہے۔

تازہ ترین