• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’طاہر داوڑ کی بھابھی اور بھائی کو بھی شہید کیاگیا‘‘

وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کہتے ہیں کہ شہید ایس پی پشاور طاہر داوڑ کی بھابھی اور بھائی کو بھی ماضی میں شہید کیا گیا، کچھ لوگ پاکستان کو غیر مستحکم کر رہے ہیں۔

سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر مملکت داخلہ شہریار آفریدی نے ایوان کو بتایا کہ ایس پی طاہر داوڑ کو اغوا کر کے پنجاب لے جایا گیا، پھر انہیں میانوالی کے دریعے لے جایا گیا۔

ان کا کہنا ہے کہ 28اکتوبر کو طاہر داوڑ کے لاپتہ ہونے کی ایف آئی آر کٹی، 14 نومبر کو افغان حکومت نے طاہر خان داوڑ کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی۔

وزیر مملکت نے کہا کہ اسلام آباد میں نصب 1800میں سیف سٹی کے کسی کیمرے میں یہ صلاحیت نہیں ہے کہ گاڑی کا نمبر یا کسی شکل کی تصدیق کر سکے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سیف سٹی کے نام پر نصب تمام کیمروں سے متعلق تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہوں،میں اپنے طور پر اس معاملے کی تحقیقات کروں گا، ایوان سے بھی مطالبہ کرتاہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج وقت کی ضرورت ہے کہ سیف سٹی منصوبے کی انکوائری کی جائے، تاکہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہو۔

شہر یار آفریدی کا کہنا ہے کہ افغان بارڈر سائیڈ پر کوئی پیٹرولنگ نہیں ہے، جس پر افغان حکومت کو آگاہ کر چکے ہیں، طاہرداوڑ کے قتل میں ملوث عناصر کو نشان عبرت بنائیں گے۔

وزیر مملکت برائے داخلہ نے یہ بھی بتایا کہ افغان حکومت کی جانب سے طاہر داوڑ کے قتل کی تصدیق پر وزیر اعظم نے انکوائری رپورٹ مانگی ہے، یہ اس جانب سے ہوا پہلا واقعہ نہیں ہے۔

سینیٹ میں طاہرخان داوڑ کی مغفرت اور جنت الفردوس میں درجات کی بلندی کے لیے دعا بھی کرائی گئی۔

تازہ ترین