• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

خیبرپختونخوا کے اہم ادارے سربراہوں سے محروم‘ سرکاری امور متاثر ہونے لگے

پشاور(ارشد عزیز ملک) خیبرپختونخوا میں کئی ماہ گزرنے کے باوجود بینک آف خیبر‘ پیڈو سمیت کئی اداروں اور یونیورسٹیوں کے سربراہ تعینات نہ ہو سکے جس کے باعث ان اداروں کو قائمقام افسران چلا رہے ہیں‘ صوبائی وزیر اطلاعات شوکت یوسفزئی کے مطابق تمام اداروں کے سربراہوں کی تعیناتی جلد ہوگی ‘ بھرتی کا عمل جاری ہے جبکہ جن اداروں کے بورڈز مکمل نہیں انہیں بھی مکمل کیا جا رہا ہے‘ تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے کئی اہم ادارے سربراہوں کے بغیر ہی چل رہے ہیں ‘پختونخوا انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن (پیڈو) کا اہم ادارہ بھی کئی ماہ سے اپنے سربراہ سے محروم ہے ‘ اکبر ایوب پیڈو کے سربراہ کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے تاہم پشاورہائیکورٹ نے 7 جون 2017ءکو اکبر ایوب کی تقرری کو غیرقانونی قرارد یتے ہوئے کالعدم قرار دیدیا تھا ‘سپریم کورٹ سے حکم امتناعی نہ ملنے اور توہین عدالت سے بچنے کیلئے صوبائی حکومت نے انہیں 24 اگست کو برطرف کردیا تھابعد ازاں سپریم کورٹ نے بھی ان کی تقرری کو کالعدم قرار دیدیا تھا یوں پیڈو ایک سال اور 3ماہ سے سربراہ کے بغیر چل رہا ہے اور تاحال کسی کو بھی ادارے کا سربراہ مقرر نہیں کیاگیا‘ اسی طرح بینک آف خیبر کے منیجنگ ڈائریکٹر شمس القیوم 29ستمبر 2017ء کو ریٹائرڈ ہوئے اور نئے منیجنگ ڈائریکٹر کی تعیناتی کیلئے تمام امور طے پا گئےاور تین افراد کے نام وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو بھجوائے گئے تاہم ایک امیدوار امجد ارباب نے پشاور ہائیکورٹ سے حکم امتناعی حاصل کرلیا جس کے باعث تقرری عمل میں نہ لائی جا سکی ‘بینک آف خیبر بھی ایک سال اور2ماہ سے سربراہ کے بغیر چل رہا ہے ‘ یاد رہے کہ سابق ایم ڈی خیبربینک شمس القیوم کو ریٹائرمنٹ سے 20روز قبل ملازمت سے برطرف کر دیا گیا تھا تاہم شمس القیوم نے عدالت کے ذریعے حکومتی برطرف کا نوٹس معطل کروا کر اپنی ملازمت کا دورانیہ مکمل کیا اور مقرر تاریخ پر عہدہ چھوڑ دیاگیا ‘ خیبرپختونخوا آئل اینڈ گیس کمپنی ( کے پی او جی ڈی سی ایل ) کے سربراہ رضی الدین رضی کو 8نومبر 2018ءکواچانک برطرف کر دیاگیا حالانکہ انہیں اس حوالے سے کوئی نوٹس بھی جاری نہیں کیاگیا ‘ یوں کے پی او جی ڈی سی ایل کے سربراہ کا عہدہ بھی خالی ہے ‘پشاور ماس ٹرانزٹ کمپنی کے سربراہ الطاف دورانی کو اپریل 2018ءمیں اختلافات کے باعث ملازمت سے برطرف کیاگیا اور فیاض خان کو قائمقام سربراہ مقرر کیاگیا تاہم ادارے کا مستقل تاحال تعینات نہ ہو سکا جس کی وجہ سے ادارہ قائمقام سربراہ کی نگرانی میں چل رہا ہے‘ شہید بے نظیر بھٹو وومن یونیورسٹی کی وائس چانسلر ڈاکٹر رضیہ سلطانہ کا کنٹریکٹ مارچ2018ء میں ختم ہو چکا ہے لیکن 8ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود نئی وائس چانسلر کا انتخاب نہ ہو سکا جس کی وجہ سے ڈاکٹر رضیہ سلطان قائمقام وائس چانسلر کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

تازہ ترین