• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سعودی عرب میں خواتین کے عبایہ پہننے کے خلاف ہیکچھ خواتین نے انوکھا احتجاج کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ وہ اسے الٹا پہنیں گی۔

عام طور پر سعودی عرب میں خواتین کے گھر سے باہر نکلتے وقت عبایہ پہننا لازمی تصور کیا جاتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ’ان سائڈ آؤٹ‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ ان خواتین نے اپنی تصاویر انٹرنیٹ پر شائع کی ہیں جن میں انہیں عبایہ الٹا پہنے دیکھا جا سکتا ہے۔ ان کا موقف ہے کہ ان پر عبایہ پہننے کے لیے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ مارچ میں ملک کے ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ عبایہ پہننا قانونی تقاضہ نہیں ہے۔ ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھاکہ اس حوالے سے قوانین بالکل واضح ہیں اور شریعت میں خواتین کو بھی مردوں کی طرح مہذب اور باعزت قسم کے کپڑے پہننے چا ہئے،اس کا یہ مطلب نہیں کہ کالے رنگ کی عبایہ یا حجاب پہننا جائے۔ یہ فیصلہ خواتین کا ہے کہ وہ کس قسم کے مہذب اور باعزت لباس پہنتی ہیں۔

ایک خاتون نے ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنی عبایہ الٹی پہننا شروع کر رہی ہیں جس کا مقصد ان روایات اور رساستی قوانین کے خلاف احتجاج کرنا ہے جن کے تحت اگر ہم اپنی شناخت ظاہر کرنے کی ہمت کریں تو ہمیں خطرہ ہے۔


ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں سارا وقت کام پر نقاب اور عبایہ پہننا پڑتا ہے کیونکہ کہا جاتا ہے کہ یہاں پر مرد بھی ہیں۔ یہ کسی کے لیے بھی ایک مشکل کام ہے۔

تازہ ترین