سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن مقدمات میں وزیر اعلیٰ کی اجازت دینے کا اختیارمعطل کر دیا ۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ڈی جی اینٹی کرپشن کی درخواست پر سماعت کی ۔ڈی جی اینٹی کرپشن کی طرف سے صفدر شاہین پیرزادہ ایڈووکیٹ پیش ہوئے ۔
ڈی جی اینٹی کرپشن حسین اصغر نے سپریم رجسٹری میں درخواست دائر کی تھی۔
ڈی جی اینٹی کرپشن نے عدالت میں کہا کہ بڑے بیورو کریٹس کے خلاف کارروائی کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب کی اجازت لازمی ہے اور وزیراعلیٰ اجازت نہ دے تو بڑے بیورو کریٹس کے خلاف مقدمہ درج نہیں کرسکتے۔
عدالت نے اینٹی کرپشن رولز 5، 6 اور 10 کو معطل کردیا اور کہا کہ کسی بھی وزیراعلیٰ سے کرپشن مقدمات میں اجازت لینے کا اختیار غیرآئینی ہے اور سیاسی اجازت لینا تو فوجداری قوانین کی بنیادی روح سے ہی متصادم ہے۔
سپریم کورٹ نے اینٹی کرپشن انکوائریوں سے متعلق لاہور ہائیکورٹ میں زیر سماعت مقدمات بھی 2 ہفتوں میں نمٹانے کا حکم دیا۔