• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

ابو ظبی ٹیسٹ،پاکستانی بولرز کی ضرب ،کیویز بیٹنگ تقسیم،153رنز پر ڈھیر

ابوظبی ( جنگ نیوز) پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹیسٹ سیریز کا آغاز وہیں سے کیا جہاں محدود اورز کی سیریز ختم کی تھی۔ بولرز کی ضربوں نے کیویز بیٹنگ لائن کو تقسیم کردیا۔ مہمان افتتاحی ٹیسٹ کے پہلے روز 153رنز ہی ڈھیر ہوگئی۔ یاسر شاہ نے تین جبکہ محمد عباس، حسن علی اور حارث سہیل نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں، ایک وکٹ بلال آصف کے حصے میں آئی۔جواب میں کھیل کے اختتام پر پاکستان 2 وکٹوں پر 59 رنز بنائے تھے۔ نیوزی لینڈ کا اسکور برابر کرنے کے لئے اُسے 94 رنز درکار ہیں اور 8 وکٹیں باقی ہیں۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے صرف کپتان کین ولیم سن ہی پاکستانی بولرز کو کسی حد تک سمجھ سکے اور 63 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے۔ ولیم سن کے علاوہ کوئی بھی کھلاڑی کریز پر زیادہ دیر تک نہ رہ سکا اور وقفے وقفے سے نیوزی لینڈ ٹیم اپنی وکٹیں گنواتی رہی۔ جمعہ کو شیخ زاید اسٹیڈیم میں کیوی ٹیم کے کپتان کین ولیم سن نے وکٹ کو بیٹنگ کے لئے سازگار جانتے ہوئے ٹاس جیت کر پہلے اپنے بیٹسمینوں کو آزمانے کا فیصلہ کیا۔ لیکن، اوپنرز توقعات پر پورا نہ اُتر سکے اور صرف 20 رنز پر جیت راول صرف 7 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ ٹام لیتھم بھی صرف 13 رنز بنا سکے۔ امیدوں کے مرکز اور ان فارم بیٹسمین راس ٹیلر کی اننگز صرف 2 پر ہی تمام ہوگئی۔ صرف 39 رنز پر تین ٹاپ آرڈر بیٹسمینوں کی پویلین روانگی کے بعد کیوی ٹیم مشکلات کا شکار ہوگئی۔ ولیم سن اور ہنری نکولس نے چوتھی وکٹ کی شراکت میں 72 رنز جوڑ کر ٹیم کو کسی حد تک اس مشکل صورتحال سے نکالا، اس موقع پر نکولس 28 رنز بنا کر ولیم سن کا ساتھ چھوڑ گئے۔ ان کے آؤٹ ہوتے ہی ولیم سن 63 رنز کی شاندار اننگز کھیل حسن علی کی گیند پر وکٹ کیپر سرفراز کو کیچ دے بیٹھے۔ ایک موقع پر 111رنز پر کیویز کے صرف تین کھلاڑی آؤٹ ہوئے تھے لیکن اسکور میں صرف 42 رنز کے اضافے پر باقی 7وکٹیں گر گئیں اور پوری ٹیم 153 رنز بنا سکی۔ پاکستان کی اننگز کا آغاز بھی اچھا نہ رہا اور صرف 27 رنز پر امام الحق اور محمد حفیظ بالترتیب 6 اور 20 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔ پہلے روز جب کھیل ختم ہوا تو حارث سہیل 22 اور اظہر علی 10 رنز پر بیٹنگ کر رہے تھے۔ نیوزی لینڈ کے کپتان کین ولیم سن گروئن انجری سے صحت یاب ہو کر اپنی ٹیم کی قیادت کر رہے ہیں جب کہ اعجاز پٹیل اپنا ڈیبیو میچ کھیل رہے ہیں۔ خیال رہے کہ پاکستان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آٹھ سال بعد پہلی ٹیسٹ سیریز کی جیت کا انتظار ہے، 2011 میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کو ایک صفر سے شکست دی تھی اور دونوں ٹیموں کے درمیان چار سال پہلے امارات میں ہونے والی ٹیسٹ سیریز ایک ایک سے برابر رہی تھی۔ قبل ازیں ٹاس کے موقع پر پاکستان کے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ اگر وہ بھی ٹاس جیتتے تو بیٹنگ ہی کرتے۔

تازہ ترین