• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بریگزٹ پلان کوپایہ تکمیل تک پہنچائوں گی، برطانوی وزیراعظم کا باغی ساتھیوں کو جواب

لندن (نیوز ڈیسک) برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے بریگزٹ ڈیل کے بعد اپنی اتھارٹی کو چیلنج اور ٹوری ساتھیوں کے ردعمل کے جواب میں کہا ہے کہ وہ بریگزٹ پلان کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گی۔ کابینہ سے بریگزٹ پلان کی منظوری کے بعد کئی وزراء، جن میں ناردرن آئرلینڈ منسٹر سیلیش وارا، بریگزٹ سیکرٹری ڈومینک راب، ورک اینڈ پنشن سیکرٹری ایستھر میکووے نے یہ موقف اختیار کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا کہ یہ ڈیل ریفرنڈم کے نتیجے اور عوام کی خواہشات کی ترجمانی نہیں کرتی۔ بریگزٹ منسٹر سویلا بریورمین کے ساتھ پارلیمنٹری پرائیویٹ سیکرٹری ڈپارٹمنٹ آف ایجوکیشن منسٹری آف جسٹس میں پارلیمنٹری پرائیویٹ سیکرٹری رانیل وردھنے اور کنزرویٹیو پارٹی کے وائس چیئرمین اور پرائم منسٹریل ٹریڈ مندوب برائے پاکستان رحمٰن چشتی بھی ان کی صف میں شامل ہوگئے۔ اب تھریسامے ان عہدوں پر نئی تقرریاں کریں گی، خاص طور پر دو مرکزی کیبنٹ پوزیشنز اور مستقبل میں ممکنہ استعفوں سے خالی ہونے والے عہدوں پر جمعرات کو سرکردہ بریگزیٹئرز جیکب ریس نے تھریسا مے کی قیادت پر عدم اعتماد کا خط بیک بنچ 1922 کمیٹی کے سربراہ سر گراہم براڈی کو جمع کروا دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تھریسا مے کی یہ ڈیل بد ترین ہے اور یہ ڈیل ان وعدہ کو پورا کرنے میں ناکام ہے جو وزیراعظم نے بذات خود یا کنزرویٹیو پارٹی منشور میں عوام سے کئے گئے۔ بریگزیٹیئرز کی جانب سے تھریسا مے کے پلان سے اختلاف کے تناظر میں عدم اعتماد کے مزید خطوط کمیٹی کے سربراہ کو موصول ہونے کے امکانات ہیں۔ تھریسا مے کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے 48 خطوط کی ضرورت ہے، اگر ان کی قیادت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی تو تھریسا مے کو اپنی وزارت عظمیٰ برقرار رکھنے کیلئے 315 ٹوری ایم پیز کے نصف یعنی 50 فی صد ارکان کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔ کابینہ ان کے بریگزٹ پلان کو گرین سگنل دے چکی ہے، اس طرح برسلز میں خصوصی بریگزٹ اجلاس کی راہ ہموار ہوگئی، جس میں یورپی لیڈرز اس ڈیل کی منظوری دیں گے۔ یورپی یونین کے باقی 27 رکن ملکوں سے پوچھا جائے گا کہ وہ اس دستاویز کو منظور کریں، جس کے بعد یہ ایگریمنٹ توثیق کے لئے ویسٹ منسٹر پارلیمنٹ اور یورپی یونین پارلیمنٹ دونوں کو بھیجا جائے گا۔ یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک نے جمعرات کو پریس کانفرنس میں تصدیق کی کہ یورپی یونین کا اجلاس 25 نومبر کو ہوگا لیکن اس تاریخ سے قبل مستقبل کے تعلقات کیلئے سیاسی ڈیکلیئریشن کیلئے ایگریمنٹ پر پہنچنا ہوگا، جو بدھ کو شائع ہوا ہے۔ فی الوقت یہ صرف آئوٹ لائن ہے اور اس کو مستقبل کا مکمل فریم ورک بنایا جانا ہے۔ امید ہے کہ برطانوی حکومت کرسمس سے قبل اس بریگزٹ ڈیل پر ہائوس آف کامنز میں ووٹنگ کرائے گی اور اگر تمام رکاوٹیں عبور ہو گئیں تو بھر یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کی یہ ڈیل مارچ 2019 میں موثر ہو جائے گی۔ 31 دسمبر 2020 ء تک کا ٹرنزیشن پیریڈ ہے، جس میں یورپی یونین کے برطانیہ کے ساتھ مستقبل کے تعلقات کو ڈیل کی شکل دی جائے گی۔ اگر اس تاریخ تک یہ کام مکمل نہ کیا جا سکا تو برطانیہ اور یورپی یونین مشترکہ طور پر ٹرانزیشن پیریڈ میں اضافہ کر سکتے ہیں، تاہم یورپی یونین کے چیف مذاکرات مچل بارنیئر کے مطابق ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ یہ کس طرح ہوگا، متبادل کے طور پر عارضی بیک سٹاپ ارینجمنٹس پر جنوری 2021 تک عملدرآمد کیا جا سکتا ہے اور نئی ٹریڈ ڈیل کے نفاذ تک یو کے یورپی یونین سنگل کسٹمز زون قائم کیا جا سکتا ہے، جس میں فشریز اور ایکوا کلچر پروڈکٹس کے سوا تمام گڈز کو کور کیا جائے گا۔

تازہ ترین