• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

انگلینڈ کی کونسلز میں کچرا پھینکنے کے یومیہ 2700واقعات

لندن (پی اے) انگلینڈ کی کونسلز میں کچرا پھینکنے کے یومیہ 2700واقعات ہو رہے ہیں۔ انگلینڈ کی کونسلز میں 2017-18کے دوران کچرا پھینکنے کے ایک ملین واقعات رپورٹ کئے گئے، تاہم پانچ برسوں میں پہلی بار کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ کونسلز نے 997553واقعات ریکارڈ کئے۔ اس طرح کچرے کی غیرقانونی ڈمپنگ کے اوسطاً 2700 واقعات یومیہ پیش آئے۔ 2016-17میں انگلینڈ کی کونسلز میں کچرے کی غیرقانونی ڈمپنگ کے 1011000واقعات رپورٹ کئے گئے تھے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ 2013کے بعد پہلی مرتبہ کچرے کی غیر قانونی ڈمپنگ کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ دو تہائی ہائوس ہولڈز کچرے کی غیر قانونی ڈمپنگ میں ملوث ہیں۔ رپورٹ میں ان اخراجات کا ذکر نہیں کیا گیا، جو اس کچرے کو ٹھکانے لگانے کیلئے ٹیکس دہندگان کی رقم سے صرف کئے گئے۔ 2016 میں کونسلز کو یہ اختیارات دیئے گئے ہیں کہ وہ کچرے کی غیر قانونی ڈمپنگ کرنے والوں کو موقع پر ہی 400 پونڈ تک جرمانہ عائد کر دیں۔ ڈپارٹمنٹ فار انوائرمنٹ فوڈ اینڈ رورل افیئرز (ڈیفرا) کا کہنا ہے کہ کچرے کی غیر قانونی ڈمپنگ پر 2017-18کے دوران جرمانے کے 69000 نوٹسزجاری کئے گئے اور یہ تعداد گزشتہ برس سے 20 فی صد زیادہ ہے۔ حکومت ایسے ہائوس ہولڈرز کیخلاف بھی جرمانے عائد کرنے پر غور کر رہی ہے، جو اپنا کچرا اٹھانے کیلئے کسی اور کو ادائیگی کرتے ہیں۔ امکان ہے کہ سال رواں کے آخر میں اس تبدیلی کا نفاذ ہو سکتا ہے۔ انگلینڈ کے مختلف علاقوں میں کچرا پھینکنے کے واقعات کا تناسب مختلف ہے۔ ہیمبر سائیڈ اور فلہام میں کچرا پھینکنے کے 18652 واقعات ہوئے۔ لوکل گورنمنٹ ایسوسی ایشن (ایل جی اے) کے کونسلر مارٹن ٹیٹ کا کہنا ہے کہ ہائوس ہولڈز اور عوام کی جانب سے اس طرح کچرا پھینکنے کی عادت کسی طرح بھی قابل قبول نہیں ہے، جس سے ماحول تباہ ہوتا ہو اور صحت پر مضر اثرات پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے فکسڈ پنالٹی نوٹسز کے اختیارات سےکچرا پھینکنے کے واقعات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ مینو فیکچررز بھی ٹیک بیک سروسز متعارف کروا کر ماحول کو صاف رکھنے میں معاون ثابت ہو سکتے ہیں، جیسا کہ لوگ پرانا فرنیچر اور میٹرس دیکر نیا میٹرس اور فرنیچر خرید سکتے ہیں۔
تازہ ترین